الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
مقدمہ
21. باب:
21. ہر سوال کا جواب دے دینے والے مفتی کا بیان
حدیث نمبر: 177
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا سعيد بن عامر، عن هشام، عن محمد، عن حذيفة رضي الله عنه، قال: "إنما يفتي الناس ثلاثة: رجل إمام او وال، ورجل يعلم ناسخ القرآن من المنسوخ"، قالوا: يا حذيفة، ومن ذاك؟، قال:"عمر بن الخطاب، او احمق متكلف".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: "إِنَّمَا يُفْتِي النَّاسَ ثَلَاثَةٌ: رَجُلٌ إِمَامٌ أَوْ وَالٍ، وَرَجُلٌ يَعْلَمُ نَاسِخَ الْقُرْآنِ مِنْ الْمَنْسُوخِ"، قَالُوا: يَا حُذَيْفَةُ، وَمَنْ ذَاكَ؟، قَالَ:"عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، أَوْ أَحْمَقُ مُتَكَلِّفٌ".
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تین قسم کے آدمی فتویٰ دے سکتے ہیں، امام یا والی حکومت یا وہ آدمی جو قرآن کے ناسخ و منسوخ کا عالم ہو، لوگوں نے پوچھا: ایسا کون ہو سکتا ہے؟ کہا: یا تو سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ یا پھر تکلف کرنے والا احمق بےوقوف۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لانقطاعه محمد بن سيرين لم يدرك حذيفة، [مكتبه الشامله نمبر: 177]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن اثر کی نسبت صحیح ہے۔ دیکھئے: [الفقيه 1194]، [جامع بيان العلم 2214، 2217]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لانقطاعه محمد بن سيرين لم يدرك حذيفة


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.