الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
601. حَدِيثُ عَطِيَّةَ السَّعْدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 17985
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إبراهيم بن خالد ، قال: حدثنا ابو وائل صنعاني مرادي ، قال: كنا جلوسا عند عروة بن محمد ، قال: إذ ادخل عليه رجل، فكلمه بكلام اغضبه، قال: فلما ان غضب قام، ثم عاد إلينا وقد توضا، فقال: حدثني ابي ، عن عطية ، وقد كانت له صحبة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن الغضب من الشيطان، وإن الشيطان خلق من النار، وإنما تطفا النار بالماء، فإذا غضب احدكم فليتوضا" .حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو وَائِلٍ صَنْعَانِيٌّ مُرَادِيٌّ ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ عُرْوَةَ بْنِ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: إِذْ أُدْخِلَ عَلَيْهِ رَجُلٌ، فَكَلَّمَهُ بِكَلَامٍ أَغْضَبَهُ، قَالَ: فَلَمَّا أَنْ غَضِبَ قَامَ، ثُمَّ عَادَ إِلَيْنَا وَقَدْ تَوَضَّأَ، فَقَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ عَطِيَّةَ ، وَقَدْ كَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ الْغَضَبَ مِنَ الشَّيْطَانِ، وَإِنَّ الشَّيْطَانَ خُلِقَ مِنَ النَّارِ، وَإِنَّمَا تُطْفَأُ النَّارُ بِالْمَاءِ، فَإِذَا غَضِبَ أَحَدُكُمْ فَلْيَتَوَضَّأْ" .
ابو وائل کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ عروہ بن محمد کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک آدمی آیا اس نے کچھ ایسی باتیں کیں جن سے وہ غصے میں آگئے، جب انہیں غصہ زیادہ محسوس ہونے لگا تو وہ اٹھ کر چلے گئے، تھوڑی دیر بعد واپس آئے تو انہوں نے وضو کیا ہوا تھا اور کہنے لگے کہ مجھے میرے والد نے میرے دادا کے حوالے سے جنہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہمنشینی کا شرف بھی حاصل تھا، بتایا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا غصہ شیطان کا اثر ہوتا ہے اور شیطان کو آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آگ کو پانی سے بجھایا جاتا ہے، اس لئے جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو اسے چاہئے کہ وضو کرلے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، أبو وائل ضعيف، والد عروة بن محمد مجهول، وقد انفرد بهذا الحديث


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.