الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
602. تَمَامُ حَدِيثِ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 17986
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا روح ، حدثنا ابن جريج ، اخبرني عكرمة بن خالد ، عن اسيد بن حضير الانصاري ثم احد بني حارثة، انه اخبره، انه كان عاملا على اليمامة، وان مروان كتب إليه ان معاوية كتب إليه ايما رجل سرق منه سرقة، فهو احق بها بالثمن حيث وجدها. قال: فكتبت إلى مروان، ان النبي صلى الله عليه وسلم قضى:" انه إذا كان الذي ابتاعها من الذي سرقها غير متهم، خير سيدها، فإن شاء اخذ الذي سرق منه بالثمن، وإن شاء اتبع سارقه" . قال: وقضى بذلك ابو بكر، وعمر، وعثمان رضي الله تعالى عنهم..حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عِكْرِمَةُ بْنُ خَالِدٍ ، عَن أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ الْأَنْصَارِيِّ ثُمَّ أَحَدِ بَنِي حَارِثَةَ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ كَانَ عَامِلًا عَلَى الْيَمَامَةِ، وَأَنَّ مَرْوَانَ كَتَبَ إِلَيْهِ أَنَّ مُعَاوِيَةَ كَتَبَ إِلَيْهِ أَيُّمَا رَجُلٍ سُرِقَ مِنْهُ سَرِقَةٌ، فَهُوَ أَحَقُّ بِهَا بِالثَّمَنِ حَيْثُ وَجَدَهَا. قَالَ: فَكَتَبْتُ إِلَى مَرْوَانَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى:" أَنَّهُ إِذَا كَانَ الَّذِي ابْتَاعَهَا مِنَ الَّذِي سَرَقَهَا غَيْرَ مُتَّهَمٍ، خُيِّرَ سَيِّدُهَا، فَإِنْ شَاءَ أَخَذَ الَّذِي سُرِقَ مِنْهُ بِالثَّمَنِ، وَإِنْ شَاءَ اتَّبَعَ سَارِقَهُ" . قَالَ: وَقَضَى بِذَلِكَ أَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ، وَعُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُمْ..
حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ یمامہ کے گورنر تھے، ایک مرتبہ مروان نے ان کے پاس خط لکھا کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے اسے خط لکھا ہے جس آدمی کی کوئی چیز چوری ہوجائے تو اس کی قیمت کا وہی سب سے زیادہ حقدار ہے خواہ جہاں سے بھی وہ ملے، میں نے مروان کو جواب میں لکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تو یہ فیصلہ فرمایا ہے جس شخص نے چور سے کوئی چیز خریدی اور وہ شخص خود متہم نہیں ہے، تو اس کے مال کو اختیار ہوگا، چاہے تو اپنی مسروقہ چیز قیمت دے کر خرید لے اور چاہے تو چور کا پیچھا کرے اور یہی فیصلہ حضرات خلفائے ثلاثہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، لكنه من مسند أسيد بن ظهير ، وأخطأ فيه ابن جريج فقال: أسيد بن حضير، بدل ظهير


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.