الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
34. باب اسْتِحْبَابِ تَحْسِينِ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ:
34. باب: خوش آوازی سے قرآن پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1852
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا داود بن رشيد ، حدثنا يحيى بن سعيد ، حدثنا طلحة ، عن ابي بردة ، عن ابي موسى ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لابي موسى: " لو رايتني وانا استمع لقراءتك البارحة، لقد اوتيت مزمارا من مزامير آل داود ".وحَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا طَلْحَةُ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي مُوسَى: " لَوْ رَأَيْتَنِي وَأَنَا أَسْتَمِعُ لِقِرَاءَتِكَ الْبَارِحَةَ، لَقَدْ أُوتِيتَ مِزْمَارًا مِنْ مَزَامِيرِ آلِ دَاوُدَ ".
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا): کیا ہی خوب ہو تا) کاش! تم مجھے دیکھتے جب گزشتہ رات میں بڑے انہماک سے تمھاری قراءت سن رہا تھا تمھیں آل داؤدکی خوبصورت آوازوں میں سے ایک خوبصورت آوازدی گئی ہے۔
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو فرمایا: اگر تم مجھے کل رات دیکھتے جب میں تمہاری قراءت کو انتہائی توجہ سے سن رہا تھا، (تو تم بہت خوش ہوتے) تمہیں داؤد علیہ السلام کی خوش الحانی سے حسنِ آواز نصیب ہوئی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 793

   صحيح البخاري5048عبد الله بن قيسأوتيت مزمارا من مزامير آل داود
   صحيح مسلم1852عبد الله بن قيسأوتيت مزمارا من مزامير آل داود
   جامع الترمذي3855عبد الله بن قيسأعطيت مزمارا من مزامير آل داود

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3855  
´ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابوموسیٰ تمہیں آل داود کی خوش الحانیوں (اچھی آوازوں) میں سے ایک خوش الحانی دی گئی ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3855]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ایک بار اللہ کے نبیﷺ اور عائشہ رضی اللہ عنہا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے گھر کے پاس سے گزرے ابوموسیٰ نہایت خوش الحانی سے قرآن کی تلاوت کر رہے تھے،
صبح کو اسی واقعہ پر آپﷺ نے ان کی بابت یہ فرمایا،
مزمار (بانسری) اگرچہ ایک آلہ ہے جس کے ذریعہ اچھی آواز نکالی جاتی ہے،
مگریہاں صرف اچھی آواز مراد ہے،
داود علیہ السلام اپنی کتاب زبورکی تلاوت اس خوش الحانی سے فرماتے کہ اڑتی ہوئی چڑیاں فضا میں رک کر آپ ؑ کی تلاوت سننے لگتی تھیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3855   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1852  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اللہ تعالیٰ نے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو انتہائی شیریں آواز بخشی تھی۔
اور ان کی آواز میں قرآن سننے میں بڑا لطف آتا تھا اس لیے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے گھر میں تلاوت کر رہے تھے وہاں سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا گزر ہوا تو دونوں میاں بیوی ان کی قراءت سننے کے لیے کھڑے ہو گئے۔
یہی واقعہ ایک رات دوسری ازواج مطہرات رضوان اللہ عنھن اجمعین کے ساتھ پیش آیا حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو معلوم ہوا تو کہنے لگے اگر اس وقت مجھے پتہ چلتا تو میں حسن صوت میں میں مزید حسن پیدا کر دیتا۔
اس سے معلوم ہوتا ہے قاری کا حسنِ صوت قرآن کی لذت اورمٹھاس میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1852   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.