الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
674. حَدِيثُ نُبَيْطِ بْنِ شَرِيطٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 18722
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن زكريا بن ابي زائدة ، حدثني ابو مالك الاشجعي ، حدثني نبيط بن شريط ، قال: إني لرديف ابي في حجة الوداع، إذ تكلم النبي صلى الله عليه وسلم، فقمت على عجز الراحلة، فوضعت يدي على عاتق ابي، فسمعته يقول:" اي يوم احرم؟" قالوا: هذا اليوم، قال:" فاي بلد احرم؟" قالوا: هذا البلد، قال:" فاي شهر احرم؟" قالوا: هذا الشهر، قال:" فإن دماءكم واموالكم عليكم حرام كحرمة يومكم هذا، في شهركم هذا، في بلدكم هذا، هل بلغت؟" قالوا: نعم، قال:" اللهم اشهد، اللهم اشهد" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ ، حَدَّثَنِي أَبُو مَالِكٍ الْأَََشْجَعِيُّ ، حَدَّثَنِي نُبَيْطُ بْنُ شَرِيطٍ ، قَالَ: إِنِّي لَرَدِيفُ أَبِي فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، إِذْ تَكَلَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُمْتُ عَلَى عَجُزِ الرَّاحِلَةِ، فَوَضَعْتُ يَدِي عَلَى عَاتِقِ أَبِي، فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ:" أَيُّ يَوْمٍ أَحْرَمُ؟" قَالُوا: هَذَا الْيَوْمُ، قَالَ:" فَأَيُّ بَلَدٍ أَحْرَمُ؟" قَالُوا: هَذَا الْبَلَدُ، قَالَ:" فَأَيُّ شَهْرٍ أَحْرَمُ؟" قَالُوا: هَذَا الشَّهْرُ، قَالَ:" فَإِنَّ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا، فِي شَهْرِكُمْ هَذَا، فِي بَلَدِكُمْ هَذَا، هَلْ بَلَّغْت؟" قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ:" اللَّهُمَّ اشْهَدْ، اللَّهُمَّ اشْهَدْ" .
حضرت نبی ط رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر میں اپنے والد صاحب کے پیچھے سواری پر بیٹھا ہوا تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب خطبہ شروع فرمایا تو میں اپنی سواری کے پچھلے حصے پر کھڑا ہوگیا اور اپنے والد کے کندھے پر ہاتھ رکھ لئے میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ کون سا دن سب سے زیادہ حرمت والا ہے؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا آج کا دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا سب زیادہ حرمت والا شہر کون سا ہے؟ صحابہ کرام نے عرض کیا یہی شہر (مکہ) پھر پوچھا کہ سب سے زیادہ حرمت والا مہینہ کون سا ہے؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا موجودہ مہینہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر تمہاری جان اور مال ایک دوسرے کے لئے اسی طرح قابل احترام و حرمت ہیں جیسے تمہارے اس شہر میں، اس مہینے کے اس دن کی حرمت ہے کیا میں نے تم تک پیغام پہنچا دیا؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا جی ہاں! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ! تو گواہ رہ اے اللہ! تو گواہ رہ۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.