الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1932
1932. پھر ہم حضرت ام سلمہ ؓ کے پاس گئے تو انھوں نے بھی اسی طرح فرمایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1932]
حدیث حاشیہ:
(1)
ان احادیث سے دو مسئلے ثابت ہوتے ہیں:
٭ روزے کی حالت میں غسل جنابت فجر کے بعد نماز سے پہلے کرنا۔
٭ روزے دار کے لیے غسل کا جائز ہونا۔
شریعت مطہرہ میں ہر ممکن بندوں کی سہولت پیش نظر رکھی گئی ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے اپنے اسوۂ مبارکہ سے عملاً یہ آسانیاں پیش کی ہیں۔
(2)
ان احادیث کا مقصد یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی بیویوں سے صحبت کرتے، اگر سوتے سوتے صبح ہو جاتی تو حالت جنابت میں روزہ رکھ لیتے، پھر غسل کر کے نماز پڑھتے۔
اس سے معلوم ہوا کہ جنابت روزے کے منافی نہیں۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1932