الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
قربانی کے بیان میں
23. باب النَّهْيِ عَنِ النُّهْبَةِ:
23. لوٹ مار رہزنی کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2034
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا إسحاق بن إبراهيم، حدثنا وهب بن جرير بن حازم، عن ابيه، عن يعلى بن حكيم، عن ابي لبيد، عن عبد الرحمن بن سمرة، قال:"نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن النهبة". قال ابو محمد: هذا في الغزو إذا غنموا قبل ان يقسم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ يَعْلَى بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي لَبِيدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ:"نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النُّهْبَةِ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: هَذَا فِي الْغَزْوِ إِذَا غَنِمُوا قَبْلَ أَنْ يُقْسَمَ.
عبدالرحمٰن بن سمرہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوٹ مار سے منع فرمایا۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: اس سے مراد غزوات میں تقسیم سے پہلے کی مال غنیمت کی لوٹ مار ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2038]»
اس حدیث کی سند جید ہے اور حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3474]، [ابن حبان 3267، 5170]، [موارد الظمآن 1270، 1680]، [أحمد 62/5]، [ابن ابي شيبه 2369]، [طحاوي مشكل الآثار 130/1]۔ ابولبید کا نام لمازہ بن زبار ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2033)
لوٹ مار کسی وقت بھی جائز نہیں، خواہ وہ مال غنیمت کی ہو یا کسی اور کے مال کی، ارشادِ ربانی ہے: « ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ ...﴾ [النساء: 29] » اے مومنو! تم ایک دوسرے کے مال کو باطل طریقے سے نہ کھاؤ۔
اس حدیث میں لوٹ مار اور رہزنی سے منع کیا گیا ہے اور یہ حرام ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.