الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
شکار کے مسائل
8. باب في أَكْلِ الضَّبِّ:
8. گوہ (ساہنہ) کے کھانے کا بیان
حدیث نمبر: 2055
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا سهل بن حماد، حدثنا شعبة، حدثنا الحكم، قال: سمعت زيد بن وهب يحدث، عن البراء بن عازب، عن ثابت بن وديعة، قال: اتي النبي صلى الله عليه وسلم بضب، فقال: "امة مسخت والله اعلم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا الْحَكَمُ، قَالَ: سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ يُحَدِّثُ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ وَدِيعَةَ، قَالَ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِضَبٍّ، فَقَالَ: "أُمَّةٌ مُسِخَتْ وَاللَّهُ أَعْلَمُ".
سیدنا ثابت بن ودیعہ رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک سانڈا لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک امت (تھی)، مسخ کر دی گئی، الله زیادہ جانتا ہے (وہ کون ہے)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2059]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 3795]، [نسائي 4347]، [ابن ماجه 3238]، [أحمد 220/4]، [معجم الصحابة، ترجمة 131]، [ابن ابي شيبه 4415]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2054)
ابوداؤد اور نسائی میں ہے کہ بنی اسرائیل کا ایک گروہ مسخ کر کے جانور بنا دیا گیا، میں نہیں جانتا وہ کونسا جانور ہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ کھایا اور نہ اس کے کھانے سے منع کیا۔
علامہ وحیدالزماں نے کہا: تو نہ کھایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بطریقِ احتیاط وتورع کے، نہ بوجہ حرمت کے۔
دوسری حدیث سے معلوم ہوا کہ جو گروہ مسخ ہوا تھا وہ سب تین دن میں مر گئے (تھے)، پھر یہ شبہ جاتا رہا۔
[أبوداؤد حاشيه ف حديث 3795] ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

   صحيح البخاري5517عبد الله بن قيسيأكل دجاجا
   جامع الترمذي1826عبد الله بن قيسادن فكل فإني رأيت رسول الله يأكله
   جامع الترمذي1827عبد الله بن قيسيأكل لحم دجاج
   سنن النسائى الصغرى4352عبد الله بن قيسقدم في طعامه لحم دجاج وفي القوم رجل من بني تيم الله أحمر كأنه مولى فلم يدن فقال له أبو موسى ادن فإني قد رأيت رسول الله يأكل منه

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.