الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
کھانا کھانے کے آداب
حدیث نمبر: 2101
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، اخبرنا حميد، عن انس، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال لعبد الرحمن بن عوف، وراى عليه وضرا من صفرة:"مهيم؟"قال: تزوجت، قال: "اولم ولو بشاة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، وَرَأَى عَلَيْهِ وَضَرًا مِنْ صُفْرَةٍ:"مَهْيَمْ؟"قَالَ: تَزَوَّجْتُ، قَالَ: "أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ پر زردی کا نشان دیکھا تو فرمایا: یہ زردی کیسی ہے؟ عرض کیا: میں نے شادی کر لی ہے۔ فرمایا: (پھر) ولیمہ کرو چاہے ایک بکری کا ہی ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2108]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2049]، [مسلم 1427]، [أبوداؤد 2109]، [ترمذي 1094]، [نسائي 3372]، [ابن ماجه 1907]، [أبويعلی 3205]، [ابن حبان 4060، 4096، وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2100)
ولیمہ اس کھانے کو کہتے ہیں جو شبِ زفاف کے بعد خاوند کی طرف سے ہوتا ہے۔
بعض علماء نے اس کو واجب کہا ہے کیونکہ مذکورہ بالا حدیث میں بصیغۂ امر آیا ہے اور امر وجوب پر دلالت کرتا ہے۔
اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ولیمہ میں کم از کم ایک بکرے یا بکری کا ذبیحہ ہونا چاہیے، اگر یہ بھی میسر نہ ہو تو ستّو اور مٹھائی وغیرہ کا بھی ولیمہ ہو سکتا ہے۔
اسی حدیث میں زعفرانی رنگ کا ذکر ہے لیکن مرد کو زعفران لگانا منع ہے، اس کی توجیہ یہ ہو سکتی ہے کہ دلہن کے پاس رہنے سے عورت کا زرد رنگ یا مخلوط خوشبو کا زردئی رنگ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے بدن یا کپڑے پر لگ گیا ہو۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.