الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1114. حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 23779
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يونس ، وسريج ، قالا: حدثنا فليح ، عن سعيد بن الحارث ، عن ابي سلمة ، قال: كان ابو هريرة يحدث، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه قال:" إن في الجمعة ساعة"، فذكر الحديث، قلت: والله لو جئت ابا سعيد فسالته، فذكر الحديث، ثم خرجت من عنده، فدخلت على عبد الله بن سلام ، فسالت عنها، فقال: خلق الله آدم يوم الجمعة، واهبط إلى الارض يوم الجمعة، وقبضه يوم الجمعة، وفيه تقوم الساعة، فهي آخر ساعة، وقال سريج: فهي آخر ساعته، فقلت: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" في صلاة" وليست بساعة صلاة! قال: اولم تعلم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " منتظر الصلاة في صلاة؟" ، قلت: بلى، قال: هي والله هي.حَدَّثَنَا يُونُسُ ، وَسُرَيْجٌ ، قَالا: حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، قَالَ: كَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ:" إِنَّ فِي الْجُمُعَةِ سَاعَةً"، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، قُلْتُ: وَاللَّهِ لَوْ جِئْتُ أَبَا سَعِيدٍ فَسَأَلْتُهُ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، ثُمَّ خَرَجْتُ مِنْ عِنْدِهِ، فَدَخَلْتُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ ، فَسَأَلْتُ عَنْهَا، فَقَالَ: خَلَقَ اللَّهُ آدَمَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَأُهْبِطَ إِلَى الْأَرْضِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَقَبَضَهُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَفِيهِ تَقُومُ السَّاعَةُ، فَهِيَ آخِرُ سَاعَةٍ، وَقَالَ سُرَيْجٌ: فَهِيَ آخِرُ سَاعَتِهِ، فَقُلْتُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" فِي صَلَاةٍ" وَلَيْسَتْ بِسَاعَةِ صَلَاةٍ! قَالَ: أَوَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مُنْتَظِرُ الصَّلَاةِ فِي صَلَاةٍ؟" ، قُلْتُ: بَلَى، قال: هِيَ وَاللَّهِ هِيَ.
ابوسلمہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہم سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث بیان کرتے تھے کہ جمعہ میں ایک ساعت آتی ہے۔۔۔۔۔۔ پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی اور کہا کہ میں نے سوچا واللہ اگر میں حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا تو ان سے یہ سوال ضرور پوچھوں گا چناچہ میں وہاں سے نکلا اور حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے یہاں حاضر ہوا اور ان سے اس کے متعلق پوچھا انہوں نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جمعہ کے دن حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کیا اس دن انہیں زمین پر اتارا گیا اسی دن ان کی روح قبض ہوئی اسی دن قیامت قائم ہوگی لہٰذا یہ آخری ساعت ہوئی میں نے عرض کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ ساعت نماز کے وقت ہوتی ہے اور عصر کے بعد نماز کا وقت نہیں ہوتا؟ انہوں نے فرمایا کیا تمہیں یہ بات معلوم نہیں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نماز کا انتظار کرنے والا نماز میں ہی شمار ہوتا ہے؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں واللہ وہی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.