الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1171. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 24800
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا اسود ، قال: حدثنا شريك ، عن قيس بن وهب ، عن رجل من بني سواءة، قال: سالت عائشة عن خلق رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقالت: اما تقرا القرآن إنك لعلى خلق عظيم سورة القلم آية 4. قال: قلت: حدثيني عن ذاك، قالت: صنعت له طعاما، وصنعت له حفصة طعاما، فقلت: لجاريتي اذهبي، فإن جاءت هي بالطعام فوضعته قبل فاطرحي الطعام، قالت: فجاءت بالطعام، قالت: فالقته الجارية، فوقعت القصعة فانكسرت، وكان نطعا , قالت: فجمعه رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقال: " اقتصوا او اقتصي شك اسود ظرفا مكان ظرفك" ، فما قال شيء.حَدَّثَنَا أَسْوَدُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ وَهْبٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي سُوَاءَةَ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ خُلُقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَتْ: أَمَا تَقْرَأُ الْقُرْآنَ إِنَّكَ لَعَلَى خُلُقٍ عَظِيمٍ سورة القلم آية 4. قَالَ: قُلْتُ: حَدِّثِينِي عَنْ ذَاكَ، قَالَتْ: صَنَعْتُ لَهُ طَعَامًا، وَصَنَعَتْ لَهُ حَفْصَةُ طَعَامًا، فَقُلْتُ: لِجَارِيَتِي اذْهَبِي، فَإِنْ جَاءَتْ هِيَ بِالطَّعَامِ فَوَضَعَتْهُ قَبْلُ فَاطْرَحِي الطَّعَامَ، قَالَتْ: فَجَاءَتْ بِالطَّعَامِ، قَالَتْ: فَأَلْقَتْهُ الْجَارِيَةُ، فَوَقَعَتْ الْقَصْعَةُ فَانْكَسَرَتْ، وَكَانَ نِطْعًا , قَالَتْ: فَجَمَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: " اقْتَصُّوا أَوْ اقْتَصِّي شَكَّ أَسْوَدُ ظَرْفًا مَكَانَ ظَرْفِكِ" ، فَمَا قَالَ شَيْءٌ.
بنو سواء کے ایک آدمی کا کہنا ہے کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کیا تم قرآن نہیں پڑھتے؟ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:إِنَّكَ لَعَلَى خُلُقٍ عَظِيمٍ میں نے عرض کیا کہ مجھے اس کے متعلق کوئی واقعہ سنایئے، انہوں نے فرمایا کہ ایک مرتبہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کھانا پکایا، ادھر حضرت حفصہ نے بھی کھانا پکا لیا، میں نے اپنی باندی کو سمجھا دیا کہ جا کر دیکھ اگر حفصہ کھانا لے آئیں اور پہلے رکھ دیں تو تم وہ کھانا گرا دینا، چنانچہ حضرت حفصہ کھانا پہلے لے آئیں، باندی نے اسے گرادیا اور پیالہ گر کر ٹوٹ گیا، نیچے دستر خوان بچھا ہوا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے جمع کرنے لگے اور فرمایا کہ اس برتن کے بدلے میں دوسرا برتن قصاص کے طور پر وصول کرلو، لیکن اس کے علاوہ کچھ نہیں فرمایا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لإبهام الراوي عن عائشة، وشريك سيئ الحفظ


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.