الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1171. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 24856
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إبراهيم بن إسحاق الطالقاني ، قال: حدثنا ابن المبارك . وعلي بن إسحاق ، قال: اخبرنا عبد الله، عن عنبسة بن سعيد عن حبيب بن ابي عمرة ، عن مجاهد ، قال: قال ابن عباس :" اتدري ما سعة جهنم؟" قلت: لا، قال:" اجل، والله ما تدري , إن بين شحمة اذن احدهم وبين عاتقه مسيرة سبعين خريفا، تجري فيها اودية القيح والدم"، قلت: انهارا؟ قال:" لا، بل اودية،" ثم قال:" اتدرون ما سعة جهنم؟" قلت: لا، قال:" اجل، والله ما ندري" . حدثتني عائشة : انها سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن قوله: والارض جميعا قبضته يوم القيامة والسموات مطويات بيمينه سورة الزمر آية 67، فاين الناس يومئذ يا رسول الله؟ قال: " هم على جسر جهنم" .حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْحَاقَ الطَّالْقَانِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ . وَعَلِيُّ بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ عنبسة بن سعيد عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ :" أَتَدْرِي مَا سِعَةُ جَهَنَّمَ؟" قُلْتُ: لَا، قَالَ:" أَجَلْ، وَاللَّهِ مَا تَدْرِي , إِنَّ بَيْنَ شَحْمَةِ أُذُنِ أَحَدِهِمْ وَبَيْنَ عَاتِقِهِ مَسِيرَةَ سَبْعِينَ خَرِيفًا، تَجْرِي فِيهَا أَوْدِيَةُ الْقَيْحِ وَالدَّمِ"، قُلْتُ: أَنْهَارًا؟ قَالَ:" لَا، بَلْ أَوْدِيَةً،" ثُمّ قَالَ:" أَتَدْرُونَ مَا سِعَةُ جَهَنَّمَ؟" قُلْتُ: لَا، قَالَ:" أَجَلْ، وَاللَّهِ مَا نَدْرِي" . حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ : أَنَّهَا سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَوْلِهِ: وَالأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّمَوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ سورة الزمر آية 67، فَأَيْنَ النَّاسُ يَوْمَئِذٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: " هُمْ عَلَى جِسْرِ جَهَنَّمَ" .
مجاہد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابن عباس نے فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ جہنم کی وسعت کتنی ہے؟ میں نے عرض کیا نہیں، انہوں نے فرمایا اچھا واقعی تمہیں معلوم نہیں ہوگا، اہل جہنم کے کانوں کی لو سے کندھے کے درمیان ستر سال کی مسافت حائل ہوگی اور اس میں پیپ اور خون کی وادیاں بہہ رہی ہوں گی، میں نے عرض کیا " نہریں " فرمایا نہیں بلکہ وادیاں، پھر دوبارہ پو چھا کیا تم جانتے ہو کہ جہنم کی وسعت کتنی ہے؟ میں نے عرض کیا نہیں، انہوں نے فرمایا اچھا، واقعی تمہیں معلوم نہیں ہوگا، مجھے حضرت عائشہ نے بتایا ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آیت کے متعلق پو چھا تھا قیامت کے دن ساری زمین اس کی مٹھی میں ہوگی اور آسمان لپیٹے ہوئے اس کے دائیں ہاتھ میں ہوں گے، تو یارسول اللہ! اس دن لوگ کہاں ہوں گے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ جہنم کے پل پر ہوں گے۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.