الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1171. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 24986
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عفان ، قال: حدثني سليم بن اخضر ، قال: حدثنا ابن عون ، قال: حدثني علي بن زيد ، عن ام محمد امراة ابيه، عن عائشة ، قالت: كانت عندنا ام سلمة، فجاء النبي صلى الله عليه وسلم عند جنح الليل، قالت: فذكرت شيئا صنعه بيده، قالت: وجعل لا يفطن لام سلمة، قالت: وجعلت اومئ إليه حتى فطن، قالت ام سلمة: اهكذا الآن، اما كانت واحدة منا عندك إلا في خلابة كما ارى. وسبت عائشة وجعل النبي صلى الله عليه وسلم ينهاها فتابى، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" سبيها". فسبتها حتى غلبتها، فانطلقت ام سلمة إلى علي وفاطمة، فقالت: إن عائشة سبتها، وقالت لكم وقالت لكم، فقال علي لفاطمة: اذهبي إليه فقولي: إن عائشة قالت لنا وقالت لنا، فاتته، فذكرت ذلك له، فقال لها النبي صلى الله عليه وسلم: " إنها حبة ابيك ورب الكعبة". فرجعت إلى علي، فذكرت له الذي قال لها، فقال: اما كفاك إلا ان قالت لنا عائشة وقالت لنا حتى اتتك فاطمة، فقلت لها:" إنها حبة ابيك ورب الكعبة" ..حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حَدَّثَنِي سُلَيْمُ بْنُ أَخْضَرَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ أُمِّ مُحَمَّدٍ امْرَأَةِ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: كَانَتْ عِنْدَنَا أُمُّ سَلَمَةَ، فَجَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ جُنْحِ اللَّيْلِ، قَالَتْ: فَذَكَرْتُ شَيْئًا صَنَعَهُ بِيَدِهِ، قَالَتْ: وَجَعَلَ لَا يَفْطِنُ لِأُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: وَجَعَلْتُ أُومِئُ إِلَيْهِ حَتَّى فَطَنَ، قَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: أَهَكَذَا الْآنَ، أَمَا كَانَتْ وَاحِدَةٌ مِنَّا عِنْدَكَ إِلَّا فِي خِلَابَةٍ كَمَا أَرَى. وَسَبَّتْ عَائِشَةَ وَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَاهَا فَتَأْبَى، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" سُبِّيهَا". فَسَبَّتْهَا حَتَّى غَلَبَتْهَا، فَانْطَلَقَتْ أُمُّ سَلَمَةَ إِلَى عَلِيٍّ وَفَاطِمَةَ، فَقَالَتْ: إِنَّ عَائِشَةَ سَبَّتْهَا، وَقَالَتْ لَكُمْ وَقَالَتْ لَكُمْ، فَقَالَ عَلِيٌّ لِفَاطِمَةَ: اذْهَبِي إِلَيْهِ فَقُولِي: إِنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ لَنَا وَقَالَتْ لَنَا، فَأَتَتْهُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّهَا حِبَّةُ أَبِيكِ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ". فَرَجَعَتْ إِلَى عَلِيٍّ، فَذَكَرَتْ لَهُ الَّذِي قَالَ لَهَا، فَقَالَ: أَمَا كَفَاكَ إِلَّا أَنْ قَالَتْ لَنَا عَائِشَةُ وَقَالَتْ لَنَا حَتَّى أَتَتْكَ فَاطِمَةُ، فَقُلْتَ لَهَا:" إِنَّهَا حِبَّةُ أَبِيكِ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ" ..
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہمارے یہاں حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ آئی ہوئی تھیں، رات کا کچھ حصہ گذرنے کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی تشریف لائے اور ان سے دل لگی کرتے ہوئے انہیں ہاتھ سے چھیڑنے لگے، انہیں یہ معلوم نہ تھا کہ وہاں حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ بھی موجود ہیں، میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اشارے کرنے لگی جس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سمجھ گئے، یہ دیکھ کر حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے کہا کیا اب اس طرح ہوگا، کیا ہم میں سے کوئی عورت جب آپ کے پاس خلوت میں ہوتی ہے تو کیا اس طرح ہوتا ہے جیسے میں اب دیکھ رہی ہوں، پھر وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو سخت ست کہنے لگیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں روکنے کی کوشش کرتے رہے لیکن وہ نہ مانیں، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ تم بھی ان سے بدلہ لو، چنانچہ میں نے ان سے بدلہ لیا اور ان پر غالب آگئی۔ اس کے بعد حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ وہاں سے حضرت علی رضی اللہ عنہ اور فاطمہ رضی اللہ عنہ کے پاس گئیں اور انہیں بتایا کہ عائشہ نے انہیں سخت ست کہا ہے اور تمہیں بھی اس طرح کہا ہے، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت فاطمہ سے کہا کہ تم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاؤ اور ان سے کہو کہ عائشہ نے ہمیں اس طرح کہ ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور ساری بات ذکر کی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا رب کعبہ کی قسم! وہ تمہارے باپ کی چہیتی ہے، اس پر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ واپس حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس چلی گئیں اور ان سے یہ بات ذکر کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہے، پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ آپ کے لئے یہ بات کافی نہیں ہے کہ عائشہ نے ہمیں اس اس طرح کہا ہے اور فاطمہ آپ کے پاس آئیں تو آپ نے ان سے کہہ دیا کہ رب کعبہ کی قسم! وہ تمہارے باپ کی چہیتی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف على نكارة فى متنه، على بن زيد ضعيف وأم محمد مجهولة


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.