حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت المقدام بن شريح بن هانئ يحدث، عن ابيه ، عن عائشة ، قال: ركبت عائشة بعيرا، وكان منه صعوبة، فجعلت تردده، فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم: " عليك بالرفق، فإنه لا يك في شيء إلا زانه، ولا ينزع من شيء إلا شانه" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْمِقْدَامَ بْنَ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَ: رَكِبَتْ عَائِشَةُ بَعِيرًا، وَكَانَ مِنْهُ صُعُوبَةٌ، فَجَعَلَتْ تُرَدِّدُهُ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَلَيْكِ بِالرِّفْقِ، فَإِنَّهُ لَا يَكُ فِي شَيْءٍ إِلَّا زَانَهُ، وَلَا يُنْزَعُ مِنْ شَيْءٍ إِلَّا شَانَهُ" .
شریح حارثی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ایک ایسی اونٹنی پر سوار ہوئیں جس پر ابھی تک کسی نے سواری نہ کی تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا عائشہ! اللہ سے ڈرنا اور نرمی کرنا اپنے اوپر لازم کرلو، کیونکہ نرمی جس چیز میں بھی ہوتی ہے اسے باعث زینت بنا دیتی ہے اور جس چیز سے بھی کھینچی جاتی ہے، اسے بدنما اور عیب دار کردیتی ہے۔