الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
27. مُسْنَدُ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمَا
حدیث نمبر: 2544
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن عمرو بن مرة ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس ، قال: صعد رسول الله صلى الله عليه وسلم يوما الصفا , فقال:" يا صباحاه، يا صباحاه" , قال: فاجتمعت إليه قريش، فقالوا له: ما لك؟ فقال:" ارايتم لو اخبرتكم ان العدو مصبحكم او ممسيكم، اما كنتم تصدقوني؟" , فقالوا: بلى , قال: فقال:" إني نذير لكم بين يدي عذاب شديد" , قال: فقال ابو لهب: الهذا جمعتنا؟ تبا لك , قال: فانزل الله عز وجل تبت يدا ابي لهب وتب سورة المسد آية 1 , إلى آخر السورة.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: صَعِدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا الصَّفَا , فَقَالَ:" يَا صَبَاحَاهْ، يَا صَبَاحَاهْ" , قَالَ: فَاجْتَمَعَتْ إِلَيْهِ قُرَيْشٌ، فَقَالُوا لَهُ: مَا لَكَ؟ فَقَالَ:" أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَخْبَرْتُكُمْ أَنَّ الْعَدُوَّ مُصَبِّحُكُمْ أَوْ مُمَسِّيكُمْ، أَمَا كُنْتُمْ تُصَدِّقُونِي؟" , فَقَالُوا: بَلَى , قَالَ: فَقَالَ:" إِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ" , قَالَ: فَقَالَ أَبُو لَهَبٍ: أَلِهَذَا جَمَعْتَنَا؟ تَبًّا لَكَ , قَالَ: فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ سورة المسد آية 1 , إِلَى آخِرِ السُّورَةِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صفا پہاڑی پر چڑھ کر اس وقت کے رواج کے مطابق لوگوں کو جمع کرنے کے لئے «يا صباحاه» کہہ کر آواز لگائی، جب قریش کے لوگ جمع ہو گئے تو انہوں نے پوچھا کہ کیا بات ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ بتاؤ، اگر میں تمہیں خبر دوں کہ دشمن تم پر صبح یا شام میں کسی وقت حملہ کرنے والا ہے تو کیا تم میری تصدیق کرو گے؟ سب نے کہا: کیوں نہیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر میں تمہیں ایک سخت عذاب آنے سے پہلے ڈراتا ہوں، ابولہب کہنے لگا کہ کیا تم نے ہمیں اسی لئے جمع کیا تھا، تم ہلاک ہو (العیاذ باللہ)، اس پر سورہ لہب نازل ہوئی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4801، م: 208


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.