الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
خرید و فروخت کے ابواب
12. باب في النَّهْيِ عَنْ الاِحْتِكَارِ:
12. ذخیرہ اندوزی کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2580
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، عن إسرائيل، عن علي بن سالم، عن علي بن زيد بن جدعان، عن سعيد بن المسيب، عن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "الجالب مرزوق، والمحتكر ملعون".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "الْجَالِبُ مَرْزُوقٌ، وَالْمُحْتَكِرُ مَلْعُونٌ".
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: باہر سے مال لانے والا روزی دیا جائے گا اور ذخیرہ کر کے رکھنے والے پر لعنت کی جائے گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 2586]»
اس حدیث کی سند علی بن زید بن جدعان کی وجہ سے ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 2153]، [عبد بن حميد 33]، [البيهقي 30/6]، [الحاكم 11/2]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2579)
ذخیرہ اندوزی کرنے کی ممانعت اور بھی دیگر کئی احادیثِ صحیحہ میں آئی ہے، اور مذکورہ بالا حدیث میں احتکار کرنے والے پرلعنت ہے۔
امام نووی رحمہ اللہ نے کہا: جو احتکار حرام ہے وہ غلہ و اناج کا احتکار ہے ان شروط کے ساتھ جو اوپر ذکر کی گئی ہیں، یعنی غلہ کی قلت ہو یا ملتا ہی نہ ہو اور لوگوں کو اس کی ضرورت ہو، اور پھر بند کر کے رکھے کہ اور گرانی ہو جائے گی تب بیچیں گے تو یہ حرام ہے، کیونکہ اپنے ذرا سے فائدے کے لئے لوگوں کو تکلیف و ایذا دیتا ہے، اور لوگوں کو تکلیف دینا بہت بڑا گناہ ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف

   صحيح البخاري2179أسامة بن زيدلا ربا إلا في النسيئة
   صحيح مسلم4089أسامة بن زيدإنما الربا في النسيئة
   صحيح مسلم4090أسامة بن زيدلا ربا فيما كان يدا بيد
   صحيح مسلم4091أسامة بن زيدإنما الربا في النسيئة
   سنن النسائى الصغرى4585أسامة بن زيدإنما الربا في النسيئة
   سنن النسائى الصغرى4584أسامة بن زيدلا ربا إلا في النسيئة
   المعجم الصغير للطبراني544أسامة بن زيدلا ربا إلا في النسيئة

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.