الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1250. حَدِيثُ أُهْبَانَ بْنِ صَيْفِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 27200
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا مؤمل ، قال: حدثنا حماد يعني ابن سلمة ، قال: حدثنا شيخ يقال له ابو عمرو ، عن ابنة لاهبان بن صيفي ، عن ابيها وكانت له صحبة , ان عليا لما قدم البصرة بعث إليه، فقال: ما يمنعك ان تتبعني، فقال: اوصاني خليلي وابن عمك، فقال: " إنه سيكون فرقة واختلاف , فاكسر سيفك، واتخذ سيفا من خشب، واقعد في بيتك حتى تاتيك يد خاطئة , او منية قاضية"، ففعلت ما امرني رسول الله صلى الله عليه وسلم، فإن استطعت يا علي ان لا تكون تلك اليد الخاطئة، فافعل .حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَيْخٌ يُقَالُ لَهُ أَبُو عَمْرٍو ، عَنْ ابْنَةٍ لِأُهْبَانَ بْنِ صَيْفِيٍّ ، عَنْ أَبِيهَا وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ , أَنَّ عَلِيًّا لَمَّا قَدِمَ الْبَصْرَةَ بَعَثَ إِلَيْهِ، فَقَالَ: مَا يَمْنَعُكَ أَنْ تَتْبَعَنِي، فَقَالَ: أَوْصَانِي خَلِيلِي وَابْنُ عَمِّكَ، فَقَالَ: " إِنَّهُ سَيَكُونُ فُرْقَةٌ وَاخْتِلَافٌ , فَاكْسِرْ سَيْفَكَ، وَاتَّخِذْ سَيْفًا مِنْ خَشَبٍ، وَاقْعُدْ فِي بَيْتِكَ حَتَّى تَأْتِيَكَ يَدٌ خَاطِئَةٌ , أَوْ مَنِيَّةٌ قَاضِيَةٌ"، فَفَعَلْتُ مَا أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِنْ اسْتَطَعْتَ يَا عَلِيُّ أَنْ لَا تَكُونَ تِلْكَ الْيَدَ الْخَاطِئَةَ، فَافْعَلْ .
عدیسہ بنت وھبان کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ان کے گھر بھی آئے اور گھر کے دروازے پر کھڑے ہو کر سلام کیا، والد صاحب نے انہیں جواب دیا، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا: ابومسلم! آپ کیسے ہیں؟ انہوں نے کہا: خیریت سے ہوں، حضرت علی نے فرمایا: آپ میرے ساتھ ان لوگوں کی طرف نکل کر میری مدد کیوں نہیں کرتے؟ انہوں نے کہا کہ میرے خلیل اور آپ کے چچا زاد بھائی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے یہ عہد لیا تھا، جب مسلمانوں میں فتنے رونما ہونے لگیں تو میں لکڑی کی تلوار بنا لوں، یہ میری تلوار حاضر ہے، اگر آپ چاہتے ہیں تو میں یہ لے کر آپ کے ساتھ نکلنے کو تیار ہوں اور وہ یہ لٹکی ہوئی ہے۔

حكم دارالسلام: حسن بطرقه وشواهده، أبو عمرو القسملي: يحتمل أنه عبدالله بن عبيد الحميري البصري وإلا فإن أبا عمرو هذا لا يعرف، لكنه توبع، ومؤمل ضعيف


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.