الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
54. باب في الْمُوبِقَاتِ:
54. ہلاکت میں ڈالنے والی چیزوں کا بیان
حدیث نمبر: 2803
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن الفضل، وسليمان بن حرب , قالا: حدثنا حماد هو: ابن زيد، قال: حدثنا ايوب، عن حميد بن هلال، عن عبادة بن قرط، قال: "إنكم لتاتون امورا هي ادق في اعينكم من الشعر، كنا نعدها على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم من الموبقات". فذكر لمحمد يعني: ابن سيرين، فقال: صدق، فارى جر الإزار من ذلك.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ، وَسُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ , قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ: ابْنُ زَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ قُرْطٍ، قَالَ: "إِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ أُمُورًا هِيَ أَدَقُّ فِي أَعْيُنِكُمْ مِنَ الشَّعْرِ، كُنَّا نَعُدُّهَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمُوبِقَاتِ". فَذُكِرَ لِمُحَمَّدٍ يَعْنِي: ابْنَ سِيرِينَ، فَقَالَ: صَدَقَ، فَأَرَى جَرَّ الْإِزَارِ مِنْ ذَلِكَ.
سیدنا عبادہ بن قرط رضی اللہ عنہ نے کہا: بیشک تم ایسے امور کا ارتکاب کرتے ہو جو تمہاری نظر میں بال سے زیادہ باریک ہیں (یعنی انہیں حقیر سمجھتے ہو، بڑا گناه شمار نہیں کرتے) لیکن ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ان کو نہایت مہلک شمار کرتے تھے۔
محمد بن سیرین سے جب اس کا تذکرہ کیا گیا تو انہوں نے کہا: عبادہ نے سچ کہا اور میرا خیال ہے کہ ازار کو لٹکانا انہیں مہلک گناہوں میں سے ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2810]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6492]، [أحمد 470/3، 79/5]، [معجم الصحابة لابن قانع 690] و [مجمع الزوائد 404]۔ عبادہ بن قرط کو بعض محدثین نے عبادہ بن قرص کہا ہے اور یہی زیادہ صحیح ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2802)
چھوٹے سے چھوٹے گناہ کو بھی حقیر نہیں سمجھنا چاہے، صغیرہ بھی بڑھتے بڑھتے کبیرہ ہو جاتا ہے، قطرے قطرے سے گڑھا بھر جاتا ہے، صغائر کو بھی صحابہ کرام ہلاکت میں ڈال دینے والے گناہ تصور کرتے تھے اور ان سے بچتے تھے۔
آج کبائر کی بھی مسلمان پرواہ نہیں کرتے، زنا کاری، چوری، شراب نوشی، جھوٹ، غیبت، حتیٰ کہ واجبات کی عدم ادائیگی پر بھی انہیں شرم نہیں آتی، کتنے ایسے مسلمان ملیں گے جو جمعہ کی جمعہ نماز ادا کرتے ہیں، اور کتنے بدنصیب تو صرف عید کی نماز پر اکتفا کرتے ہیں پھر بھی اپنے آپ کو مسلمان سمجھتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت دے، آمین۔
ٹخنے سے نچے ازار لٹکانا کبیرہ گناہوں میں سے ہے، اور ایسے شخص کے لئے احادیثِ شریفہ میں سخت وعید آئی ہے، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «وَمَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ فَهُوَ فِي النَّارٍ.»

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

   صحيح البخاري6573عبد الرحمن بن صخرهل تضارون في الشمس ليس دونها سحاب قالوا لا يا رسول الله قال هل تضارون في القمر ليلة البدر ليس دونه سحاب قالوا لا يا رسول الله قال فإنكم ترونه يوم القيامة كذلك يجمع الله الناس فيقول من كان يعبد شيئا فليتبعه فيتبع من كان يعبد الشمس ويتبع من كان يعب
   صحيح مسلم7438عبد الرحمن بن صخرهل تضارون في رؤية الشمس في الظهيرة ليست في سحابة قالوا لا قال فهل تضارون في رؤية القمر ليلة البدر ليس في سحابة قالوا لا قال فوالذي نفسي بيده لا تضارون في رؤية ربكم إلا كما تضارون في رؤية أحدهما قال فيلقى العبد فيقول أي فل ألم أكرمك وأسودك وأزوجك
   سنن أبي داود4730عبد الرحمن بن صخرهل تضارون في رؤية الشمس في الظهيرة ليست في سحابة قالوا لا قال هل تضارون في رؤية القمر ليلة البدر ليس في سحابة قالوا لا قال والذي نفسي بيده لا تضارون في رؤيته إلا كما تضارون في رؤية أحدهما
   سنن ابن ماجه178عبد الرحمن بن صخرتضامون في رؤية القمر ليلة البدر قالوا لا قال فكذلك لا تضامون في رؤية ربكم يوم القيامة

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.