الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
113. بَابُ : مَا يُقْتَلُ فِي الْحَرَمِ مِنَ الدَّوَابِّ
113. باب: ان جانوروں کا ذکر جن کا قتل حرم میں جائز ہے۔
Chapter: Which Animals May Be Killed In The Haram .
حدیث نمبر: 2884
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا وكيع، قال: حدثنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" خمس فواسق يقتلن في الحل والحرم: الغراب، والحداة، والكلب العقور، والعقرب، والفارة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا وَكِيعٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" خَمْسُ فَوَاسِقَ يُقْتَلْنَ فِي الْحِلِّ وَالْحَرَمِ: الْغُرَابُ، وَالْحِدَأَةُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ، وَالْعَقْرَبُ، وَالْفَأْرَةُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ موذی جانور ہیں جو حرم اور حرم سے باہر مارے جا سکتے ہیں: کوا، چیل، کاٹ کھانے والا کتا، بچھو، اور چوہیا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 17283) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح البخاري3314عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحرم الفأرة والعقرب والحديا والغراب والكلب العقور
   صحيح البخاري1829عائشة بنت عبد اللهخمس من الدواب كلهن فاسق يقتلهن في الحرم الغراب والحدأة والعقرب
   صحيح مسلم2861عائشة بنت عبد اللهأربع كلهن فاسق يقتلن في الحل والحرم الحدأة والغراب والفأرة والكلب العقور
   صحيح مسلم2867عائشة بنت عبد اللهخمس من الدواب كلها فواسق تقتل في الحرم الغراب والحدأة
   صحيح مسلم2862عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحل والحرم الحية والغراب الأبقع والفأرة
   صحيح مسلم2865عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحرم الفأرة والعقرب والغراب والحديا والكلب العقور
   صحيح مسلم2863عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحرم العقرب والفأرة والحديا والغراب والكلب العقور
   جامع الترمذي837عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحرم الفأرة والعقرب والغراب والحديا والكلب العقور
   سنن النسائى الصغرى2884عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحل والحرم الغراب والحدأة والكلب العقور
   سنن النسائى الصغرى2832عائشة بنت عبد اللهخمس يقتلهن المحرم الحية والفأرة والحدأة والغراب الأبقع
   سنن النسائى الصغرى2890عائشة بنت عبد اللهخمس من الدواب كلهن فاسق يقتلن في الحل والحرم الكلب العقور
   سنن النسائى الصغرى2894عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحرم العقرب والفأرة والغراب والكلب العقور
   سنن النسائى الصغرى2885عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحل والحرم الحية والكلب العقور والغراب
   سنن النسائى الصغرى2891عائشة بنت عبد اللهخمس من الدواب كلها فاسق يقتلن في الحرم الغراب والحدأة والكلب
   سنن ابن ماجه3249عائشة بنت عبد اللهالحية فاسقة والعقرب فاسقة والفأرة فاسقة والغراب فاسق
   سنن ابن ماجه3087عائشة بنت عبد اللهخمس فواسق يقتلن في الحل والحرم الحية والغراب الأبقع والفأرة
   بلوغ المرام601عائشة بنت عبد الله‏‏‏‏خمس من الدواب كلهن فواسق يقتلن في الحل والحرم: العقرب والحداة والغراب والفارة والكلب العقور

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2884  
´ان جانوروں کا ذکر جن کا قتل حرم میں جائز ہے۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ موذی جانور ہیں جو حرم اور حرم سے باہر مارے جا سکتے ہیں: کوا، چیل، کاٹ کھانے والا کتا، بچھو، اور چوہیا۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2884]
اردو حاشہ:
یہ مباحث پیچھے گزر چکے ہیں۔ فرق یہ ہے کہ وہاں محرم کا ذکر تھا اور یہاں حرم کا ذکر ہے۔ گویا ان جانوروں کو محرم قتل کر سکتا ہے حل ہو یا حرم۔ اور حرم میں بھی انھیں قتل کیا جا سکتا ہے، خواہ قتل کرنے والا محرم ہو یا حلال۔ ان کے قتل کی وجوہات یچھے بیان ہو چکی ہیں۔ (تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: 2831 تا 2838) ان کے قتل کے جواز کا مطلب یہ ہے کہ قاتل کو کوئی جزا یا فدیہ یا جرمانہ نہیں دینا پڑے گا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2884   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3249  
´کوے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سانپ فاسق ہے، بچھو فاسق ہے، چوہا فاسق ہے اور کوا فاسق ہے۔‏‏‏‏ قاسم سے پوچھا گیا: کیا کوا کھایا جاتا ہے؟ کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فاسق کہنے کے بعد اسے کون کھائے گا؟۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيد/حدیث: 3249]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
فاسق گناہ گار۔
بدکار اور بدمعاش کوکہتے ہیں۔
ان جانوروں کو فاسق اس لیے کہا گیا ہے کہ یہ انسان کو بہت نقصان پہنچاتے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3249   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 601  
´احرام اور اس کے متعلقہ امور کا بیان`
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جانوروں میں سے پانچ سب کے سب شریر ہیں۔ حل اور حرم (سب جگہوں پر) مار دیئے جائیں اور وہ ہیں بچھو، چیل، کوا، چوہا اور کاٹ کھانے والا کتا۔ (بخاری و مسلم) [بلوغ المرام/حدیث: 601]
601 لغوی تشریح:
«الدّوَابّ» با پر تشدید ہے۔ یہ «دابة» کی جمع ہے۔ ہر اس جانور کو کہتے ہیں جو زمین پر رینگتا ہے، یعنی چلتا ہے، پھر عموماً اس کا استعمال چار ٹانگوں والے جانور پر ہونے لگا۔
«فَوَاسِق» «فاسقة» کی جمع ہے اور ان کا فسق اور شر ان کی خباثت، کثرت نقصان اور موذی ہونے کی بنا پر ہے۔
«الحِدَأة» حا کے کسرہ کے ساتھ۔ «عِنبَة» کے وزن پر ہے۔ جسے چیل کہتے ہیں۔ اتنا خبیث پرندہ ہے کہ انسان کے ہاتھ سے گوشت چھین کر لے جاتا ہے۔
«العَقْرَب» بچھو۔ اس کے مفہوم میں سانپ بالاولٰی شامل ہے۔
«وَالْكَلْبُ الْعَقُور» «العقور» عین پر زبر کے ساتھ ہے، «عقر» سے مشتق ہے جس کے معنی قتل کرنا اور زخمی کرنا ہیں۔ اور اس سے ہر چیرنے پھاڑنے والا درندہ مراد ہے، جیسے شیر، چیتا، تیندوا، ریچھ اور بھیڑیا وغیرہ۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 601   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 837  
´محرم کون کون سے جانور مار سکتا ہے؟`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ موذی جانور ہیں جو حرم میں یا حالت احرام میں بھی مارے جا سکتے ہیں: چوہیا، بچھو، کوا، چیل، کاٹ کھانے والا کتا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 837]
اردو حاشہ:
1؎:
کاٹ کھانے والے کتے سے مراد وہ تمام درندے ہیں جو لوگوں پر حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیتے ہوں مثلاً شیر چیتا بھیڑیا وغیرہ۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 837   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.