الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وراثت کے مسائل کا بیان
3. باب في زَوْجٍ وَأَبَوَيْنِ وَامْرَأَةٍ وَأَبَوَيْنِ:
3. شوہر کے ساتھ ماں باپ، اور بیوی کے ساتھ ماں باپ کے حصے کا بیان
حدیث نمبر: 2910
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، عن حجاج، عن الشعبي، وحجاج، عن عطاء، عن ابن عباس: انهما قالا في زوج وابوين: "للزوج النصف، وللام ثلث جميع المال، وما بقي فللاب".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ حَجَّاجٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، وَحَجَّاجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّهُمَا قَالَا فِي زَوْجٍ وَأَبَوَيْنِ: "لِلزَّوْجِ النِّصْفُ، وَلِلْأُمِّ ثُلُثُ جَمِيعِ الْمَالِ، وَمَا بَقِيَ فَلِلْأَبِ".
عطاء رحمہ اللہ اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما دونوں نے خاوند کے ساتھ ماں باپ کے مسئلہ میں کہا: خاوند کو نصف اور ماں کے لئے کل مال کا ثلث اور جو بچے وہ باپ کا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 2918]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ ابن حزم نے [المحلی 260/9] میں عبدالرزاق سے صحیح سند سے مرفوعاً روایت کیا ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2908 سے 2910)
یعنی کل مال کے چھ حصے، تین حصے شوہر کے، دو ماں کے ایک تہائی کل مال کا، اور ایک حصہ باپ کا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.