الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وراثت کے مسائل کا بیان
3. باب في زَوْجٍ وَأَبَوَيْنِ وَامْرَأَةٍ وَأَبَوَيْنِ:
3. شوہر کے ساتھ ماں باپ، اور بیوی کے ساتھ ماں باپ کے حصے کا بیان
حدیث نمبر: 2908
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا محمد، حدثنا سفيان، عن ابيه، عن المسيب بن رافع، عن عبد الله، قال: كان يقول: "ما كان الله ليراني ان افضل اما على اب".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ يَقُولُ: "مَا كَانَ اللَّهُ لِيَرَانِي أَنْ أُفَضِّلَ أُمًّا عَلَى أَبٍ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے تھے: الله تعالیٰ مجھے نہ دکھائے کہ میں ماں کو باپ پر فوقیت دوں۔

تخریج الحدیث: «رجاله ثقات إلا أنه منقطع المسيب بن رافع لم يسمع عبد الله بن مسعود، [مكتبه الشامله نمبر: 2916]»
اس سند کے رجال ثقات ہیں، لیکن سند میں انقطاع ہے۔ مسیّب بن رافع نے سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے سماع نہیں کیا لیکن یہ اثر صحیح ہے جیسا کہ امام حاکم رحمہ اللہ نے کہا ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11107]، [عبدالرزاق 19019]
، [الحاكم 336/4، ووافقه الذهبي على تصحيحه]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2902 سے 2908)
مطلب اس اثر کا یہ ہے کہ مذکورہ بالا مسئلہ میں باپ کو عصبہ ہونے کی وجہ سے دو حصے ملیں گے، اور ماں کو الله تعالیٰ کے مقرر کردہ حصے میں ایک حصہ یعنی ثلث ہی ملے گا، الله تعالیٰ نہ کرے کہ میں ماں کو باپ پر فضیلت دے کر ماں کو زیادہ حصہ دلاؤں، یعنی ماں کو کل مال کا ایک تہائی دینے سے ماں کو دو ملیں گے اور باپ کو ایک حصہ ملے گا۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما یہی کہتے تھے، اس لیے سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے ان کا ردّ کیا۔
والله اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات إلا أنه منقطع المسيب بن رافع لم يسمع عبد الله بن مسعود


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.