الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
182. بَابُ : كَمْ طَوَافُ الْقَارِنِ وَالْمُتَمَتِّعِ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَة
182. باب: قارن اور متمتع صفا و مروہ کی سعی کتنی بار کرے؟
Chapter: How Many Times Should Those Performing Hajj Al-Qiran And Hajj Tamattu Go Between As-Safa and Al-Marwah?
حدیث نمبر: 2989
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا يحيى، قال: انبانا ابن جريج، قال: اخبرني ابو الزبير، انه سمع جابرا يقول:" لم يطف النبي صلى الله عليه وسلم واصحابه بين الصفا والمروة إلا طوافا واحدا".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ:" لَمْ يَطُفْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ إِلَّا طَوَافًا وَاحِدًا".
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب نے صفا و مروہ کا طواف (یعنی ان دونوں کی سعی) صرف ایک بار کی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 17 (1213)، سنن ابی داود/الحج 54 (1895)، (تحفة الأشراف: 2802)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج 102 (947)، سنن ابن ماجہ/المناسک 39 (2973) مسند احمد (3/317) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح مسلم3085جابر بن عبد اللهلم يطف النبي ولا أصحابه بين الصفا والمروة إلا طوافا واحدا
   صحيح مسلم2942جابر بن عبد اللهلم يطف النبي ولا أصحابه بين الصفا والمروة إلا طوافا واحدا
   جامع الترمذي947جابر بن عبد اللهقرن الحج والعمرة فطاف لهما طوافا واحدا
   سنن أبي داود1895جابر بن عبد اللهلم يطف النبي ولا أصحابه بين الصفا و المروة إلا طوافا واحدا طوافه الأول
   سنن النسائى الصغرى2989جابر بن عبد اللهلم يطف النبي وأصحابه بين الصفا والمروة إلا طوافا واحدا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2989  
´قارن اور متمتع صفا و مروہ کی سعی کتنی بار کرے؟`
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب نے صفا و مروہ کا طواف (یعنی ان دونوں کی سعی) صرف ایک بار کی ہے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2989]
اردو حاشہ:
یہاں طواف سے سعی مراد ہے۔ صرف حج کرنے والا متفقہ طور پر ایک ہی سعی کرے گا، چاہے طواف قدوم کے ساتھ کرے یا طواف زیارت کے ساتھ۔ طواف وداع میں سعی نہیں ہوتی۔ تمتع کرنے والے پر جمہور اہل علم کے نزدیک عمرے کی الگ سعی ہے اور حج کی الگ۔ گویا وہ دو دفعہ سعی کرے گا۔ صرف امام احمد کا ایک مختلف فیہ قول بیان کیا گیا ہے کہ متمتع کو بھی ایک سعی ہی کافی ہے۔ لیکن احادیث کی روشنی میں یہ موقف مرجوح ہے۔ اصل اختلاف قارن کے بارے میں ہے۔ احناف کے نزدیک قارن بھی دو دفعہ سعی کرے گا۔ ایک دفعہ عمرے میں اور دوسری دفعہ حج میں، مگر امام مالک، امام شافعی اور امام احمد رحمہم اللہ قارن کے لیے ایک سعی ہی کافی سمجھتے ہیں جیسا کہ مذکورہ حدیث سے ثابت ہوتا ہے اور یہی بات راجح ہے۔ واللہ أعلم
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2989   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 947  
´قارن کے ایک ہی طواف کرنے کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرہ دونوں کو ملا کر ایک ساتھ کیا اور ان کے لیے ایک ہی طواف کیا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 947]
اردو حاشہ: 1؎:
اس حدیث سے جمہورنے استدلال کیا ہے جوکہتے ہیں کہ قارن کے لیے ایک ہی طواف کافی ہے۔
اور اس سے مراد 'طواف بین الصفا والمروۃ' یعنی سعی ہے نہ کہ خانہ ٔ کعبہ کا طواف،
کیوں کہ نبی اکرم ﷺ نے حجۃ الوداع میں عمرہ میں بھی خانہ ٔ کعبہ کا طواف کیا،
اور یوم النحر کو طواف افاضہ بھی کیا،
البتہ طواف افاضہ میں صفا ومروہ کی سعی نہیں کی۔
(دیکھیے صحیح مسلم کتاب الحج باب رقم: 19) نوٹ:

(سند میں حجاج بن ارطاۃاورابوالزبیردونوں مدلس راوی ہیں اورروایت عنعنہ سے ہے،
لیکن متابعات کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 947   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1895  
´قران کرنے والے کے طواف کا بیان۔`
ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کو کہتے سنا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ نے (جنہوں نے قران کیا تھا) صفا اور مروہ کے درمیان صرف ایک ہی سعی کی اپنے پہلے طواف کے وقت۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1895]
1895. اردو حاشیہ: قارن یعنی وہ شخص جس نے عمرے اور حج کا اکھٹے احرام باندھا ہو۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1895   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.