الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
44. باب بَيَانِ أَنَّ السَّعْيَ لاَ يُكَرَّرُ:
44. باب: سعی مکرر نہ کرنے کا بیان۔
Chapter: Clarifying that Sa'i should not be repeated
حدیث نمبر: 3085
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني محمد بن حاتم ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله ، يقول: " لم يطف النبي صلى الله عليه وسلم ولا اصحابه بين الصفا، والمروة إلا طوافا واحدا "،حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: " لَمْ يَطُفْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا أَصْحَابُهُ بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ إِلَّا طَوَافًا وَاحِدًا "،
ہمیں یحییٰ بن سعید نے ابن جریج سے حدیث بیان کی: (کہا:) مجھے ابو زبیر نے خبر دی کہ انھوں نے جا بر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے سنا وہ فر ما رہے تھے: نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحا بہ نے صفا مروہ کے ایک (بار کے) طواف (سعی) کے سوا کوئی اور طواف نہیں کیا
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے (قربانی ساتھ لانے والے) ساتھیوں نے صفا اور مروہ کے درمیان ایک بار ہی طواف کیا تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1279

   صحيح مسلم3085جابر بن عبد اللهلم يطف النبي ولا أصحابه بين الصفا والمروة إلا طوافا واحدا
   صحيح مسلم2942جابر بن عبد اللهلم يطف النبي ولا أصحابه بين الصفا والمروة إلا طوافا واحدا
   جامع الترمذي947جابر بن عبد اللهقرن الحج والعمرة فطاف لهما طوافا واحدا
   سنن أبي داود1895جابر بن عبد اللهلم يطف النبي ولا أصحابه بين الصفا و المروة إلا طوافا واحدا طوافه الأول
   سنن النسائى الصغرى2989جابر بن عبد اللهلم يطف النبي وأصحابه بين الصفا والمروة إلا طوافا واحدا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 947  
´قارن کے ایک ہی طواف کرنے کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرہ دونوں کو ملا کر ایک ساتھ کیا اور ان کے لیے ایک ہی طواف کیا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 947]
اردو حاشہ: 1؎:
اس حدیث سے جمہورنے استدلال کیا ہے جوکہتے ہیں کہ قارن کے لیے ایک ہی طواف کافی ہے۔
اور اس سے مراد 'طواف بین الصفا والمروۃ' یعنی سعی ہے نہ کہ خانہ ٔ کعبہ کا طواف،
کیوں کہ نبی اکرم ﷺ نے حجۃ الوداع میں عمرہ میں بھی خانہ ٔ کعبہ کا طواف کیا،
اور یوم النحر کو طواف افاضہ بھی کیا،
البتہ طواف افاضہ میں صفا ومروہ کی سعی نہیں کی۔
(دیکھیے صحیح مسلم کتاب الحج باب رقم: 19) نوٹ:

(سند میں حجاج بن ارطاۃاورابوالزبیردونوں مدلس راوی ہیں اورروایت عنعنہ سے ہے،
لیکن متابعات کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 947   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1895  
´قران کرنے والے کے طواف کا بیان۔`
ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کو کہتے سنا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ نے (جنہوں نے قران کیا تھا) صفا اور مروہ کے درمیان صرف ایک ہی سعی کی اپنے پہلے طواف کے وقت۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1895]
1895. اردو حاشیہ: قارن یعنی وہ شخص جس نے عمرے اور حج کا اکھٹے احرام باندھا ہو۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1895   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.