الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
مقدمہ
29. باب مَنْ قَالَ الْعِلْمُ الْخَشْيَةُ وَتَقْوَى اللَّهِ:
29. اس کا بیان کہ علم خشیت اور اللہ کا تقویٰ ہے
حدیث نمبر: 299
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا عصمة بن الفضل، حدثنا زيد بن حباب، عن مبارك بن فضالة، عن عبيد الله بن عمر العمري، عن ابي حازم، قال: "لا تكون عالما حتى يكون فيك ثلاث خصال: لا تبغي على من فوقك، ولا تحقر من دونك، ولا تاخذ على علمك دنيا".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا عِصْمَةُ بْنُ الْفَضْلِ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ، عَنْ مُبَارَكِ بْنِ فَضَالَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِيِّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: "لَا تَكُونُ عَالِمًا حَتَّى يَكُونَ فِيكَ ثَلَاثُ خِصَالٍ: لَا تَبْغِي عَلَى مَنْ فَوْقَكَ، وَلَا تَحْقِرُ مَنْ دُونَكَ، وَلَا تَأْخُذُ عَلَى عِلْمِكَ دُنْيَا".
ابوحازم نے کہا: تم اس وقت تک عالم نہیں بن سکتے جب تک کہ تین صفات تمہارے اندر نہ پائی جائیں: جو تم سے اعلیٰ ہیں ان پر ظلم نہ کرو، اپنے سے کم علم کو حقیر نہ سمجھو، اور اپنے علم سے دنیا نہ خریدو۔

تخریج الحدیث: «مبارك بن فضال يدلس تدليس تسوية وقد عنعن. فالإسناد ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 300]»
اس قول کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [حلية الأولياء 243/3]، نیز اس معنی کی روایت حدیث نمبر (297) میں گزر چکی ہے جو ایک دوسرے کی شاہد ہو سکتی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: مبارك بن فضال يدلس تدليس تسوية وقد عنعن. فالإسناد ضعيف


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.