الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3083
3083. حضرت سائب بن یزید ؓسے روایت ہےانھوں نے فرمایا کہ ہم بچوں کے ساتھ مل کر ثنیۃ الوداع تک رسول اللہ ﷺ کے استقبال کے لیے گئے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3083]
حدیث حاشیہ:
1۔
اس ثنیۃ الوداع سے مراد وہ جہت ہے جو مدینہ طیبہ سے تبوک کی طرف ہے کیونکہ جامع ترمذی میں ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ غزوہ تبوک سے واپس آئے توآپ کے استقبال کے لیے وہ ثنیۃ الوداع تک گئے۔
حضرت سائب کہتے ہیں کہ میں بھی ان کے ساتھ تھا اور میں اس وقت کم عمربچہ تھا۔
(جامع الترمذي، الجھاد، حدیث: 1718)
2۔
مدینہ طیبہ کے چاروں طرف ثنیات الوداع ہیں کیونکہ پہاڑ کے نشیب میں واقع راستے کو ثنیہ کہا جاتا ہے۔
جب لوگ کسی کو الوداع کرنے جاتے تو ان مقامات تک جاتے،اس لیے ان جگہوں کو ثنیۃ الوداع کہتے تھے۔
(عمدة القاري: 414/10)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3083