الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان
The Book of The Obligations of Khumus
4. بَابُ مَا جَاءَ فِي بُيُوتِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَا نُسِبَ مِنَ الْبُيُوتِ إِلَيْهِنَّ:
4. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے گھروں اور ان گھروں کا انہی کی طرف منسوب کرنے کا بیان۔
(4) Chapter. What has been said regarding the houses of the wives of the Prophet (p.b.u.h) and that which were named after them of the houses (e.g., Aishah’s house).
حدیث نمبر: 3100
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابن ابي مريم، حدثنا نافع سمعت ابن ابي مليكة، قال: قالت: عائشة رضي الله عنها" توفي النبي صلى الله عليه وسلم في بيتي وفي نوبتي وبين سحري ونحري وجمع الله بين ريقي وريقه، قالت: دخل عبد الرحمن بسواك فضعف النبي صلى الله عليه وسلم عنه، فاخذته فمضغته، ثم سننته به".(مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا نَافِعٌ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ: قَالَتْ: عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا" تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِي وَفِي نَوْبَتِي وَبَيْن سَحْرِي وَنَحْرِي وَجَمَعَ اللَّهُ بَيْنَ رِيقِي وَرِيقِهِ، قَالَتْ: دَخَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بِسِوَاكٍ فَضَعُفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهُ، فَأَخَذْتُهُ فَمَضَغْتُهُ، ثُمَّ سَنَنْتُهُ بِهِ".
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے نافع نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے ابن ابی ملیکہ سے سنا۔ انہوں نے بیان کیا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے گھر ‘ میری باری کے دن ‘ میرے حلق اور سینے کے درمیان ٹیک لگائے ہوئے وفات پائی ‘ اللہ تعالیٰ نے (وفات کے وقت) میرے تھوک اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تھوک کو ایک ساتھ جمع کر دیا تھا ‘ بیان کیا (وہ اس طرح کہ) عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ (عائشہ رضی اللہ عنہا کے بھائی) مسواک لیے ہوئے اندر آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے چبا نہ سکے۔ اس لیے میں نے اسے اپنے ہاتھ میں لے لیا اور میں نے اسے چبانے کے بعد وہ مسواک آپ کے دانتوں پر ملی۔

Narrated Ibn Abu Mulaika: `Aisha said, "The Prophet died in my house on the day of my turn while he was leaning on my chest closer to my neck, and Allah made my saliva mix with his Saliva." `Aisha added, "`AbdurRahman came with a Siwak and the Prophet was too weak to use it so I took it, chewed it and then (gave it to him and he) cleaned his teeth with it."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 53, Number 332


   صحيح البخاري4446عائشة بنت عبد اللهمات النبي وإنه لبين حاقنتي وذاقنتي فلا أكره شدة الموت لأحد أبدا بعد النبي
   صحيح البخاري3100عائشة بنت عبد اللهتوفي النبي في بيتي وفي نوبتي وبين سحري ونحري جمع الله بين ريقي وريقه قالت دخل عبد الرحمن بسواك فضعف النبي عنه فأخذته فمضغته ثم سننته به
   سنن النسائى الصغرى1831عائشة بنت عبد اللهمات رسول الله وإنه لبين حاقنتي وذاقنتي فلا أكره شدة الموت لأحد أبدا بعد ما رأيت رسول الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3100  
3100. حضرت عائشہ ؓ ہی سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کی وفات میرے گھر میں ہوئی اور میری باری کے دن ہوئی جبکہ آپ کا سر مبارک میری گردن اور میرے سینے کے درمیان تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اس آخری وقت میں میرے اور آپ کے تھوک مبارک کو جمع فرمادیا۔ وہ اس طرح کہ عبدالرحمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ مسواک لے کر حاضر ہوئے چونکہ نبی کریم ﷺ اس کے استعمال سے کمزور تھے تو میں نے مسواک کو پکڑا اور اسے چبایا پھر آپ کو مسواک کرائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3100]
حدیث حاشیہ:
وفات نبوی کے بعد کچھ لوگوں نے یہ وہم پھیلانا چاہا کہ رسو ل کریم ﷺ اپنی وفات کے وقت حضرت علی ؓ کو اپنا وصی قرار دے کر گئے ہیں۔
یہ بات حضرت عائشہ ؓ نے بھی سنی‘ اس پر آپ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے آخری ایام پورے طور پر میرے حجرے میں گزرے۔
ان ایام میں ایک لمحہ بھی میں نے آپ کو تنہا نہیں چھوڑا۔
وفات کے وقت حضور ﷺ اپنا سرمبارک میرے سینے پر رکھے ہوئے تھے۔
ان حالات میں میں نہیں سمجھ سکتی کہ آنحضرت ﷺ نے حضرت علی ؓ کو کب اپنا وصی قرار دے دیا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3100   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.