الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وصیت کے مسائل
28. باب الْوَصِيَّةِ لِلْوَارِثِ:
28. وارث کے لئے وصیت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 3293
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا يزيد بن هارون، انبانا همام، عن قتادة، قال: إذا حضر احدكم الموت إن ترك خيرا الوصية للوالدين والاقربين بالمعروف حقا على المتقين سورة البقرة آية 180، فامر ان يوصي لوالديه واقاربه، ثم نسخ بعد ذلك في سورة النساء، فجعل للوالدين نصيبا معلوما، والحق لكل ذي ميراث نصيبه منه، وليست لهم وصية، فصارت الوصية لمن لا يرث من قريب وغيره".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أنبأنا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، قَال: إِذَا حَضَرَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ إِنْ تَرَكَ خَيْرًا الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالأَقْرَبِينَ بِالْمَعْرُوفِ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِينَ سورة البقرة آية 180، فَأَمَرَ أَنْ يُوصِيَ لِوَالِدَيْهِ وَأَقَارِبِهِ، ثُمَّ نُسِخَ بَعْدَ ذَلِكَ فِي سُورَةِ النِّسَاءِ، فَجَعَلَ لِلْوَالِدَيْنِ نَصِيبًا مَعْلُومًا، وَأَلْحَقَ لِكُلِّ ذِي مِيرَاثٍ نَصِيبَهُ مِنْهُ، وَلَيْسَتْ لَهُمْ وَصِيَّةٌ، فَصَارَتْ الْوَصِيَّةُ لِمَنْ لَا يَرِثُ مِنْ قَرِيبٍ وَغَيْرِهِ".
قتاده رحمہ اللہ سے مروی ہے، اس آیت: «إِذَا حَضَرَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ. . . . . .» [بقره: 180/2] میں الله تعالیٰ نے حکم دیا کہ جب موت کا وقت قریب آئے تو اپنے والدین و اقارب کے لئے وصیت کرے، پھر سورہ نساء کی آیت: «يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ . . . . . .» [نساء: 11/4] میں والدین کے لئے حصہ مقرر فرمایا، اور ہر وارث کے لئے مرنے والے کی میراث میں سے حصہ مقرر کر دیا، لہٰذا ان کے لئے اب وصیت نہیں ہے، اور وصیت صرف ان کے لئے خاص ہو گئی جو قرابت یا اور کسی وجہ سے وارث نہ ہوں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى قتادة، [مكتبه الشامله نمبر: 3304]»
اس اثر کی سند قتادہ رحمہ اللہ تک صحیح ہے، اور اثر موقوف ہے۔ ابن الجوزی نے [ناسخ القرآن، ص: 193] پر اس کو ذکر کیا ہے۔ نیز دیکھئے: [تفسير الطبري 117/3، تفسير آيت مذكوره]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى قتادة


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.