الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
قرآن کے فضائل
34. باب التَّغَنِّي بِالْقُرْآنِ:
34. ترنم کے ساتھ قرآن پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 3520
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو الوليد الطيالسي، حدثنا ليث بن سعد، حدثنا ابن ابي مليكة، عن ابن ابي نهيك، عن سعد بن ابي وقاص: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "ليس منا من لم يتغن بالقرآن". قال ابن عيينة: يستغني، قال ابو محمد: الناس يقولون: عبيد الله بن ابي نهيك.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَهِيكٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ". قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ: يَسْتَغْنِي، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: النَّاسُ يَقُولُونَ: عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي نَهِيكٍ.
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص خوش الحانی سے قرآن نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ ابن عیینہ نے کہا: «لم يتغن» سے مراد «يستغني» ہے۔ ابومحمد امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: ابونہیک کو لوگ عبیداللہ بن ابی نہیک کہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3531]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1469، 1470]، [أبويعلی 689، 748]، [ابن حبان 120]، [الحميدي 76، 77]، [الدورفي فى مسند سعد 127]، [ابوالفضل الرازي فضائل القرآن 90]، [ابن كثير فى الفضائل، ص: 186]، [البيهقي فى شعب الإيمان 2613]، [أبوعبيد فى الفضائل، ص: 209] و [القضاعي فى مسند الشهاب 1194، وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح احادیث 3518 سے 3520)
«مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ» کی تفسیر میں علمائے کرام کی مختلف آراء ہیں، بعض نے کہا: جو قرآن پاک کو اچھی آواز سے نہ پڑھے، مد و شد کی رعایت نہ کرے بشرطیکہ کوئی حرف کم یا زیادہ نہ ہو اور راگنی کو دخل نہ دے (یعنی گانے کی طرح نہ پڑھے)۔
بعض علماء نے کہا: جو قرآن پڑھ کر دنیا سے یا شعر و سخن سے بے پرواہ نہ ہو جائے، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
بعض علماء نے کہا: عرب میں دستور تھا مجلس اور سفر میں گایا کرتے تھے، اب اس کے بدلے میں یہ قرآن پایا کہ قرآن پڑھا جائے، یہی اسلام کا گانا ہے۔
بعض نے کہا: اس سے مراد پکار کر پڑھنا ہے۔
(وحیدی بتصرف)
«لَيْسَ مِنَّا» سے مراد یہ ہے: ایسا شخص جو ترنم سے قرآن نہ پڑھے ہمارے اسلامی طریقے پر نہیں ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.