الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
قرآن کے فضائل
34. باب التَّغَنِّي بِالْقُرْآنِ:
34. ترنم کے ساتھ قرآن پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 3525
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا عبد الله بن صالح، حدثني الليث، حدثني يونس، عن ابن شهاب، قال: حدثني ابو سلمة ايضا: ان عمر بن الخطاب كان إذا راى ابا موسى، قال: "ذكرنا ربنا يا ابا موسى، فيقرا عنده".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَيْضًا: أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ كَانَ إِذَا رَأَى أَبَا مُوسَى، قَالَ: "ذَكِّرْنَا رَبَّنَا يَا أَبَا مُوسَى، فَيَقْرَأُ عِنْدَهُ".
ابوسلمہ نے ہی بیان کیا کہ سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ جب بھی سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کو دیکھتے تو فرماتے تھے: اے ابوموسیٰ! ہمارے رب کی یاد تازہ کراؤ، چنانچہ وہ ان کے پاس قرآن کی تلاوت کرتے۔

تخریج الحدیث: «في إسناده علتان: ضعف عبد الله بن صالح والانقطاع أبو سلمة لم يسمعه من عمر، [مكتبه الشامله نمبر: 3536]»
اس روایت کی سند میں دو علتیں ہیں: عبداللہ بن صالح ضعیف اور ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن کا لقاء امیر المومنین سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں، لہٰذا سند منقطع ہے۔ دیکھئے: [فضائل القرآن لأبي عبيد، ص: 163]، [فضائل القرآن لابن كثير، ص: 191]، [ابن حبان 7196]، [موارد الظمآن بعين الحديث 2264] و [البيهقي 231/10]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: في إسناده علتان: ضعف عبد الله بن صالح والانقطاع أبو سلمة لم يسمعه من عمر


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.