الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا علی ابن ابو طالب رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 41
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
41 - حدثنا الحميدي، ثنا سفيان، ثنا عبد الكريم الجزري سمعت مجاهدا، سمعت عبد الرحمن بن ابي ليلي يقول: سمعت علي بن ابي طالب يقول:" امرني رسول الله صلي الله عليه وسلم ان اقوم علي بدنه، وان اقسم جلالها وجلودها، وان لا اعطي الجازر منها شيئا، وقال: نحن نعطيه من عندنا"41 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا عَبْدُ الْكَرِيمِ الْجَزَرِيُّ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا، سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي لَيْلَي يَقُولُ: سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ يَقُولُ:" أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَقُومَ عَلَي بُدْنِهِ، وَأَنْ أُقَسِّمَ جِلَالَهَا وَجُلُودَهَا، وَأَنْ لَا أُعْطِيَ الْجَازِرَ مِنْهَا شَيْئًا، وَقَالَ: نَحْنُ نُعْطِيهِ مِنْ عِنْدِنَا"
41- عبدالرحمٰن بی ابولیلیٰ بیان کرتے ہیں: میں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ ہدایت کی کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قربانی کے جانوروں کی نگرانی کروں (یعنی انہیں ذبح کرواؤں) اور پر ڈالے جانے والے کپڑے اور ان کی کھالوں کی تقسیم کردوں اور ان میں کوئی بھی چیز قصائی کو نہ دوں۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہم اسے اپنے پاس ے (معاوضے کی) ادائیگی کریں گے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه أحمد: 79/1، والبخاري فى الحج: 1716، ومسلم: 1317، وأخرجه أبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“: 256/1 برقم 298» ‏‏‏‏

   صحيح البخاري2299علي بن أبي طالبأتصدق بجلال البدن التي نحرت وبجلودها
   صحيح البخاري1717علي بن أبي طالبيقوم على بدنه وأن يقسم بدنه كلها لحومها وجلودها وجلالها ولا يعطي في جزارتها شيئا
   صحيح البخاري1718علي بن أبي طالببلحومها فقسمتها ثم أمرني بجلالها فقسمتها ثم بجلودها فقسمتها
   صحيح البخاري1707علي بن أبي طالبأتصدق بجلال البدن التي نحرت وبجلودها
   صحيح البخاري1716علي بن أبي طالببعثني النبي فقمت على البدن فأمرني فقسمت لحومها ثم أمرني فقسمت جلالها وجلودها
   صحيح مسلم3180علي بن أبي طالبأقوم على بدنه وأن أتصدق بلحمها وجلودها وأجلتها وأن لا أعطي الجزار منها قال نحن نعطيه من عندنا
   صحيح مسلم3183علي بن أبي طالبأمره أن يقوم على بدنه وأمره أن يقسم بدنه كلها لحومها وجلودها وجلالها في المساكين ولا يعطي في جزارتها منها شيئا
   سنن أبي داود1769علي بن أبي طالبأقوم على بدنه وأقسم جلودها وجلالها وأمرني أن لا أعطي الجزار منها شيئا وقال نحن نعطيه من عندنا
   سنن ابن ماجه3099علي بن أبي طالبأقوم على بدنه وأن أقسم جلالها وجلودها وأن لا أعطي الجازر منها شيئا وقال نحن نعطيه
   سنن ابن ماجه3157علي بن أبي طالبأمره أن يقسم بدنه كلها لحومها وجلودها وجلالها للمساكين
   بلوغ المرام1166علي بن أبي طالباقسم لحومها وجلودها وجلالها على المساكين ولا اعطي في جزارتها شيئا منها
   مسندالحميدي41علي بن أبي طالب
   مسندالحميدي42علي بن أبي طالبأمرني رسول الله صلى الله عليه وسلم أن أقوم على بدنه، وأن أقسم جلالها وجلودها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:41  
41- عبدالرحمٰن بی ابولیلیٰ بیان کرتے ہیں: میں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ ہدایت کی کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قربانی کے جانوروں کی نگرانی کروں (یعنی انہیں ذبح کرواؤں) اور پر ڈالے جانے والے کپڑے اور ان کی کھالوں کی تقسیم کردوں اور ان میں کوئی بھی چیز قصائی کو نہ دوں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہم اسے اپنے پاس ے (معاوضے کی) ادائیگی کریں گے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:41]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ قربانی کے جانوروں کا جھول نکیل اور رسی بھی تقسیم کر دینی چاہیے بعض لوگ صرف چمڑا تقسیم کرتے ہیں، دیگر مذکورہ چیزیں تقسیم نہیں کرتے۔ اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ جانوروں کو سردی سے بچانے کے لیے یا اس پر سخت چیز لادنے کے لیے اس پر جھول ڈالنا درست ہے۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ قربانی کے جانور کا گوشت، جھول یا کھال اجرت میں قصاب کو دینا جائز نہیں ہے بلکہ اس کی مزدوری اپنی جیب سے دینی چاہیے۔ جس چیز کو صدقہ کرنا ہے، وہ کسی اور کے سپر د بھی کی جاسکتی ہے۔صدقہ و خیرات والی چیز کو تقسیم کرنے میں جلدی کرنی چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 41   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.