الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
42. بَابُ الشَّاةِ الَّتِي سُمَّتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَيْبَرَ:
42. باب: اس بکری کا گوشت جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خیبر میں زہر دیا گیا تھا۔
(42) Chapter. The sheep which was poisoned (and presented) to the Prophet at Khaibar.
حدیث نمبر: Q4249
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
رواه عروة عن عائشة عن النبي صلى الله عليه وسلم.رَوَاهُ عُرْوَةُ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
‏‏‏‏ اس کو عروہ نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔

حدیث نمبر: 4249
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن يوسف، حدثنا الليث، حدثني سعيد، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال:" لما فتحت خيبر اهديت لرسول الله صلى الله عليه وسلم شاة فيها سم".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي سَعِيدٌ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" لَمَّا فُتِحَتْ خَيْبَرُ أُهْدِيَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَاةٌ فِيهَا سُمٌّ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے سعید نے بیان کیا ‘ ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ خیبر کی فتح کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو (ایک یہودی عورت کی طرف سے) بکری کے گوشت کا ہدیہ پیش کیا گیا جس میں زہر ملا ہوا تھا۔

Narrated Abu Huraira: When Khaibar was conquered, a (cooked) sheep containing poison, was given as a present to Allah's Apostle.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 551


   صحيح البخاري5777عبد الرحمن بن صخرأهديت لرسول الله شاة فيها سم فقال رسول الله اجمعوا لي من كان ها هنا من اليهود فجمعوا له فقال لهم رسول الله إني سائلكم عن شيء فهل أنتم صادقي عنه فقالوا نعم يا أبا القاسم فقال لهم رسول الله صلى الله ع
   صحيح البخاري4249عبد الرحمن بن صخرلما فتحت خيبر أهديت لرسول الله شاة فيها سم
   صحيح البخاري3169عبد الرحمن بن صخراجمعوا إلي من كان ها هنا من يهود فجمعوا له فقال إني سائلكم عن شيء فهل أنتم صادقي عنه فقالوا نعم قال لهم النبي من أبوكم قالوا فلان فقال كذبتم بل أبوكم فلان قالوا صدقت قال فهل أنتم صادقي عن شيء إن سألت عنه فقالوا نعم يا أبا القاسم وإن كذب
   سنن أبي داود4509عبد الرحمن بن صخرامرأة من اليهود أهدت إلى النبي شاة مسمومة قال فما عرض لها النبي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4249  
4249. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب خیبر فتح کیا گیا تو رسول اللہ ﷺ کو ایک بکری کا زہر آلود گوشت بطور ہدیہ پیش کیا گیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4249]
حدیث حاشیہ:
زہر بھیجنے والی زینب بنت حارث سلام بن مشکم یہودی کی عورت تھی۔
اس نے یہ معلوم کر لیا تھا کہ آنحضرت ﷺ کو دست کا گوشت بہت پسند ہے۔
اس نے اسی میں خوب زہر ملایا۔
آپ نے نوالہ چکھ کر تھوک دیا۔
بشربن براءؓ کھاگئے وہ مر گئے دوسرے صحابہ ؓ کو آپ نے منع فرمایا اور بتلادیا کہ اس میں زہر ملا ہوا ہے۔
بیہقی کی روایت میں ہے کہ آپ نے اس عورت کو بلا کر پوچھا۔
وہ کہنے لگی میں نے یہ اس لیے کیا کہ اگر آپ سچے رسول ہیں تو اللہ آپ کو خبر کر دےگا اگر آپ جھوٹے ہیں تو آپ کا مرنا بہتر ہے۔
ابن سعد کی روایت میں ہے جب بشر بن براءؓ زہر کے اثر سے مر گئے تو آپ نے اس عورت کو بشر ؓ کے وارثوں کے حوالہ کردیا اور انہوں نے اس کو قتل کردیا اس حدیث سے یہ بھی نکلا کہ زہر دے کر مار ڈالنا بھی قتل عمد ہے اور اس میں قصاص لازم آتا ہے اور حنفیہ کا رد ہوا جو اسے قتل بالسبب کہتے ہیں اور قصاص کو اس میں ساقط کرتے ہیں۔
(وحیدی)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4249   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4249  
4249. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب خیبر فتح کیا گیا تو رسول اللہ ﷺ کو ایک بکری کا زہر آلود گوشت بطور ہدیہ پیش کیا گیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4249]
حدیث حاشیہ:
رسول اللہ ﷺ کی عادت تھی کہ تالیف قلبی کے لیے ہر پیش کرنے والے کا ہدیہ قبول کر لیتے اور اسے کھابھی لیتے تھے، اس بنا پر فتح خیبر کے بعد سلام بن مشکم یہودی کی بیوی زینب بنت حارث نے آپ کی دعوت کا اہتمام کیا اور گوشت کا جو حصہ آپ کو تمام گوشت سے زیادہ پسندتھا اس میں سخت ترین زہرملا دیا۔
رسول اللہ ﷺ کو لقمہ منہ میں ڈالتے ہی پتہ چل گیا کہ اس میں زہر ملا ہوا ہے لیکن آپ کے ساتھ ایک صحابی حضرت بشربن براء بن معرور ؓ تھے انھوں نے اسے کھایا تو وہ اس کے اثر کی وجہ سے فوراًوفات پا گئے۔
آپ نے اس یہودی عورت کو بلا کر پوچھا تو اس نے کہا:
میں نے آپ کا امتحان لینے کے لیے یہ سنگین اقدام کیا تھا۔
آپ نے اپنے طور پر تو اسے معاف کر دیا لیکن بشربن براء بن معرو ؓ کے قصاص میں اسے قتل کردیا۔
(فتح الباري: 622/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4249   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.