الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
28. مسنَد عبد الله بن مسعود رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 4307
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسين بن علي ، عن زائدة ، عن سماك ، عن القاسم بن عبد الرحمن ، عن ابيه ، عن عبد الله ، قال: سرينا ليلة مع النبي صلى الله عليه وسلم، قال: قلنا: يا رسول الله، لو امتسسنا الارض فنمنا ورعت ركابنا؟ قال: ففعل، قال: فقال:" ليحرسنا بعضكم"، قال عبد الله: فقلت: انا احرسكم، قال: فادركني النوم فنمت، لم استيقظ إلا والشمس طالعة، ولم يستيقظ رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا بكلامنا،" فامر بلالا فاذن ثم اقام الصلاة، فصلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: سَرَيْنَا لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْ امْتَسَسْنَا الْأَرْضَ فَنِمْنَا وَرَعَتْ رِكَابُنَا؟ قَالَ: فَفَعَلَ، قَالَ: فَقَالَ:" لِيَحْرُسْنَا بَعْضُكُمْ"، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَقُلْتُ: أَنَا أَحْرُسُكُمْ، قَالَ: فَأَدْرَكَنِي النَّوْمُ فَنِمْتُ، لَمْ أَسْتَيْقِظْ إِلَّا وَالشَّمْسُ طَالِعَةٌ، وَلَمْ يَسْتَيْقِظْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا بِكَلَامِنَا،" فَأَمَرَ بِلَالًا فَأَذَّنَ ثُمَّ أَقَامَ الصَّلَاةَ، فَصَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک رات ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر پر تھے، ہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اگر آپ ہمیں اجازت دیں تو زمین پر پڑ کر سو جائیں اور ہماری سواریاں چر سکیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دیتے ہوئے فرمایا کہ تم میں سے کسی کو پہرہ داری کرنی چاہئے، میں نے اپنے آپ کو پیش کر دیا لیکن مجھے بھی نیند آ گئی، اور اس وقت آنکھ کھلی جب سورج طلوع ہو چکا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہماری باتوں کی آواز سن کر بیدار ہوئے، سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا تو انہوں نے اذان کہی اور اقامت کہی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن إن ثبت سماع عبدالرحمن من أبيه فقد سمع من أبيه شيئا يسيرا.


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.