الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
71. بَابُ وَفْدِ بَنِي حَنِيفَةَ، وَحَدِيثِ ثُمَامَةَ بْنِ أُثَالٍ:
71. باب: وفد بنو حنیفہ اور ثمامہ بن اثال کے واقعات کا بیان۔
(71) Chapter. The delegation of Banu Hanifa and the narration of Thumama bin Uthal.
حدیث نمبر: 4374
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) قال ابن عباس: فسالت عن قول رسول الله صلى الله عليه وسلم: إنك ارى الذي اريت فيه ما اريت، فاخبرني ابو هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" بينا انا نائم، رايت في يدي سوارين من ذهب، فاهمني شانهما، فاوحي إلي في المنام ان انفخهما فنفختهما، فطارا، فاولتهما كذابين يخرجان بعدي، احدهما العنسي والآخر مسيلمة".(مرفوع) قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: فَسَأَلْتُ عَنْ قَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّكَ أُرَى الَّذِي أُرِيتُ فِيهِ مَا أَرَيْتُ، فَأَخْبَرَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ، رَأَيْتُ فِي يَدَيَّ سِوَارَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ، فَأَهَمَّنِي شَأْنُهُمَا، فَأُوحِيَ إِلَيَّ فِي الْمَنَامِ أَنِ انْفُخْهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا، فَطَارَا، فَأَوَّلْتُهُمَا كَذَّابَيْنِ يَخْرُجَانِ بَعْدِي، أَحَدُهُمَا الْعَنْسِيُّ وَالْآخَرُ مُسَيْلِمَةُ".
ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ پھر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کے متعلق پوچھا کہ میرا خیال تو یہ ہے کہ تو وہی ہے جو مجھے خواب میں دکھایا گیا تھا۔ تو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں سویا ہوا تھا، میں نے اپنے ہاتھوں میں سونے کے دو کنگن دیکھے، مجھے انہیں دیکھ کر بڑا دکھ ہوا پھر خواب ہی میں مجھ پر وحی کی گئی کہ میں ان میں پھونک مار دوں۔ چنانچہ میں نے ان میں پھونکا تو وہ اڑ گئے۔ میں نے اس کی تعبیر دو جھوٹوں سے لی جو میرے بعد نکلیں گے۔ ایک اسود عنسی تھا اور دوسرا مسیلمہ کذاب، جن ہر دو کو خدا نے پھونک کی طرح ختم کر دیا۔

I asked about the statement of Allah's Apostle : "You seem to be the same person who was shown to me in my dream," and Abu Huraira informed me that Allah's Apostle said, "When I was sleeping, I saw (in a dream) two bangles of gold on my hands and that worried me. And then I was inspired Divinely in the dream that I should blow on them, so I blew on them and both the bangles flew away. And I interpreted it that two liars (who would claim to be prophets) would appear after me. One of them has proved to be Al Ansi and the other, Musailima."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 659



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4374  
4374. حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ اس کے بعد میں نے رسول اللہ ﷺ کے اس فرمان کا مطلب دریافت کیا: تو وہی شخص ہے جس کا حال مجھے خواب میں بتایا گیا ہے۔ تو حضرت ابوہریرہ ؓ نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک مرتبہ میں سو رہا تھا کہ میں نے بحالت خواب اپنے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن دیکھے۔ میں اس سے فکر مند ہوا۔ پھر خواب ہی میں مجھے بذریعہ وحی ارشاد ہوا کہ ان دونوں پر پھونک مارو۔ میں نے پھونک ماری تو وہ دونوں اڑ گئے۔ میں نے اس کی تعبیر یہ سمجھی کہ میرے بعد دو جھوٹے شخص نبوت کا دعویٰ کریں گے: ایک اسود عنسی اور دوسرا مسیلمہ کذاب ہو گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4374]
حدیث حاشیہ:
اسود عنسی تو آنحضرت ﷺ ہی کے زمانے میں مارا گیا اور مسیلمہ کذاب حضرت صدیق اکبر ؓ کی خلافت میں ختم ہوا۔
سچ آخر سچ ہو تا ہے اور جھوٹ چند روز چلتا ہے پھر مٹ جاتا ہے۔
آج اسود اور مسیلمہ کا ایک ماننے والا نہیں اور حضرت محمد ﷺ کے تابعدار قیامت تک باقی رہیں گے۔
عیسائی مشنریاں کس قدر جانفشانی سے کام کر رہی ہیں پھربھی وہ ناکام ہیں اسلام اپنی برکتوں کے نتیجے میں خود بخود پھیلتا ہی جارہا ہے۔
سچ ہے۔
نور خدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4374   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4374  
4374. حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ اس کے بعد میں نے رسول اللہ ﷺ کے اس فرمان کا مطلب دریافت کیا: تو وہی شخص ہے جس کا حال مجھے خواب میں بتایا گیا ہے۔ تو حضرت ابوہریرہ ؓ نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک مرتبہ میں سو رہا تھا کہ میں نے بحالت خواب اپنے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن دیکھے۔ میں اس سے فکر مند ہوا۔ پھر خواب ہی میں مجھے بذریعہ وحی ارشاد ہوا کہ ان دونوں پر پھونک مارو۔ میں نے پھونک ماری تو وہ دونوں اڑ گئے۔ میں نے اس کی تعبیر یہ سمجھی کہ میرے بعد دو جھوٹے شخص نبوت کا دعویٰ کریں گے: ایک اسود عنسی اور دوسرا مسیلمہ کذاب ہو گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4374]
حدیث حاشیہ:

مسیلمہ کذاب بنو حنیفہ کے وفد میں شامل تھا جو9 ہجری میں مدینہ طیبہ آیا اور یہ وفد سترہ افراد پر مشتمل تھا۔
مسیلمہ کذاب کی اپنی قوم میں بڑی قدر و منزلت تھی۔
وہ اسے رحمان الیمامہ کہا کرتے تھے۔
وفد کے دیگر افراد تو رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے لیکن مسیلمہ فخر وغرور کے باعث آپ کے پاس نہ گیا، البتہ رسول اللہ ﷺ اس کے ساتھ کر یمانہ معاملہ کرتے ہوئے خود اس کے پاس تشریف لے گئے اور ثابت بن قیس ؓ کو ساتھ لے گئے تاکہ اس پر حجت قائم کریں اور اسے اللہ کے عذاب سے خبردار کریں۔
بالآخر اس نے دعوائے نبوت کیا، تو حضرت ابو بکر صدیق ؓ کے دور خلافت میں حضرت وحشی ؓ کے ہاتھوں جہنم واصل ہوا۔
(فتح الباري: 112/8، 113)

دراصل سچ اور حق خود کو منوا لیتا ہے اور جھوٹ چند روز تک چلتا ہے پھر مٹ جاتا ہے آج مدعی نبوت مسیلمہ کذاب کا ایک بھی ماننے والا باقی نہیں جبکہ رسول اللہ ﷺ کے فرمانبردار اور جاں نثار قیامت تک باقی رہیں گے۔
واللہ المستعان۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4374   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.