الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حدود کا بیان
The Book of Legal Punishments
1. باب حَدِّ السَّرِقَةِ وَنِصَابِهَا:
1. باب: چوری کی حد اور اس کے نصاب کا بیان۔
حدیث نمبر: 4406
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " قطع سارقا في مجن قيمته ثلاثة دراهم "،حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " قَطَعَ سَارِقًا فِي مِجَنٍّ قِيمَتُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ "،
یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: میں نے امام مالک کے سامنے قراءت کی، انہوں نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چور کا ہاتھ ایک ڈھال (کی چوری) میں کاٹا جس کی قیمت تین درہم تھی
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چور کا ہاتھ ایک ڈھال کے بدلہ میں کاٹا، جس کی قیمت تین درہم تھی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1686

   صحيح البخاري6795عبد الله بن عمرقطع في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   صحيح البخاري6798عبد الله بن عمرقطع النبي يد سارق في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   صحيح البخاري6796عبد الله بن عمرقطع النبي في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   صحيح البخاري6797عبد الله بن عمرقطع النبي في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   صحيح مسلم4406عبد الله بن عمرقطع سارقا في مجن قيمته ثلاثة دراهم
   جامع الترمذي1446عبد الله بن عمرفي مجن قيمته ثلاثة دراهم
   سنن أبي داود4386عبد الله بن عمرقطع يد رجل سرق ترسا من صفة النساء ثمنه ثلاثة دراهم
   سنن أبي داود4385عبد الله بن عمرقطع في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   سنن النسائى الصغرى4911عبد الله بن عمرقطع رسول الله في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   سنن النسائى الصغرى4912عبد الله بن عمرقطع في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   سنن النسائى الصغرى4913عبد الله بن عمرقطع يد سارق سرق ترسا من صفة النساء ثمنه ثلاثة دراهم
   سنن النسائى الصغرى4915عبد الله بن عمرقطع في مجن قيمته ثلاثة دراهم
   سنن النسائى الصغرى4911عبد الله بن عمرقطع رسول الله في مجن قيمته خمسة دراهم
   سنن ابن ماجه2584عبد الله بن عمرقطع النبي في مجن قيمته ثلاثة دراهم
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم528عبد الله بن عمرقطع سارقا فى مجن ثمنه ثلاثة دراهم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 528  
´چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان`
«. . . 246- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قطع سارقا فى مجن ثمنه ثلاثة دراهم. قال مالك: والمجن الدرقة والترس. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس چور کا (دایاں) ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا جس نے تین درہم کی قیمت والی ڈھال چرائی تھی۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: مجن چمڑے یا لوہے کی ڈھال کو کہتے ہیں . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 528]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 6795، ومسلم 6/1686، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ تین درہم (ربع دینار) سے کم چوری میں چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جاتا۔
➋ ایک روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا تھا جس نے ایک دینار یا دس درہم کی چوری کی تھی۔ دیکھئے [سنن ابي داود 4387]
اس روایت کی سند محمد بن اسحاق بن یسار مدلس کی تدلیس کی وجہ سے ضعیف ہے۔
➌ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [لاقطع فى ثمر ولا كثر] پھل اور گابھے چرانے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ [مسند الحميدي بتحقيق: 408، وسنده صحيح، ورواه الترمذي: 1449، وغيره و صحيحه ابن حبان: 4449يا 4466، وابن الجاردد: 826]
محدث ابوعوانہ وضاح بن عبداللہ الیشکری رحمہ اللہ نے فرمایا: میں ابوحنیفہ کے پاس موجود تھا کہ ایک آدمی نے سوال پوچھا: ایک آدمی نے کھجوریں چرائی ہیں۔ ابوحنیفہ نے فرمایا: اس کا ہاتھ کٹنا چاہئے۔ میں نے اس آدمی سے کہا: یہ بات نہ لکھو، یہ عالم کی غلطی ہے۔ انہوں نے پوچھا: کیا بات ہے؟ میں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھل اور گابھے چرانے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ (امام) ابوحنیفہ نے اس آدمی سے فرمایا: میرے فتوے کو کاٹ دو اور لکھو: ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا، ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ [كتاب السنة لعبدالله بن أحمد بن حنبل: 380 وسنده صحيح،]
معلوم ہوا کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ صحیح حدیث کے قائل وفاعل تھے اور اس کے ساتھ قرآن مجید کی تخصیص کے بھی قائل تھے۔ حق کی طرف رجوع کرنا، اہلِ ایمان کی نشانی ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 246   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1446  
´کتنے مال کی چوری میں چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا؟`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ڈھال کی چوری پر ہاتھ کاٹا جس کی قیمت تین درہم ۱؎ تھی۔ [سنن ترمذي/كتاب الحدود/حدیث: 1446]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
آج کے وزن کے اعتبار سے ایک درہم (چاندی) تقریبا تین گرام کے برابر ہے،
معلوم ہوا کہ چوتھائی دینار (سونا):
یعنی تین درہم (چاندی) یا اس سے زیادہ کی مالیت کا سامان اگر کوئی چوری کرتا ہے تو اس کے بدلے اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1446   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4386  
´چور کا ہاتھ کتنے مال کی چوری میں کاٹا جائے؟`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے لوگوں سے بیان کیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کا ہاتھ کاٹا جس نے عورتوں کے چبوترہ سے ایک ڈھال چرائی تھی جس کی قیمت تین درہم تھی۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4386]
فوائد ومسائل:
تین درہم ان دنوں ایک دینار کے چوتھائی ہی کے برابرتھے جیسےکہ درج ذیل روایت میں آرہا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4386   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.