الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْحُدُودِ حدود کا بیان 1. باب حَدِّ السَّرِقَةِ وَنِصَابِهَا: باب: چوری کی حد اور اس کے نصاب کا بیان۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ پاؤں چوتھائی دینار یا زیادہ کے مال میں کاٹتے چور کا۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاتھ نہ کاٹا جائے گا چور کا مگر چوتھائی دینار یا زیادہ کی چوری میں۔“
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، انہوں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”چور کا ہاتھ نہ کاٹا جائے گا مگر چوتھائی دینار یا زیادہ میں۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، چور کا ہاتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں نہیں کٹا ڈھال سے کم قیمت میں حجفہ ہو یا ترس۔ یہ دونوں قیمت دار ہیں (حجفہ بتقدیم حائے مہملہ مفتوحہ پھر جیم مفتوحہ اور ترس دونوں ڈھال کو کہتے ہیں اسی طرح مجن اس کو کہتے ہیں جس سے آڑ کی جائے۔)
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چور کا ہاتھ کاٹا سپر کی چوری میں جس کی قیمت تین درہم تھی۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔ بعض نے «قِيمَتُهُ» کی جگہ «ثَمَنُهُ» کا لفظ استعمال کیا ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لعنت کرے اللہ تعالیٰ چور پر چراتا ہے انڈے پھر کاٹا جاتا ہے ہاتھ اس کا اور چراتا ہے رسی کو پھر کاٹا جاتا ہے ہاتھ اس کا۔“
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
|