الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
2M 1. بَابُ: {وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ} :
2M 1. باب: آیت کی تفسیر ”اور ہم نے آسان کر دیا ہے قرآن کو نصیحت حاصل کرنے کے لیے، سو ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا؟“۔
(2b 1) Chapter. “And We have indeed made the Quran easy to understand and remember; then is there any one who will remember (or receive admonition)?" (V.54:17)
حدیث نمبر: Q4870
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
قال مجاهد: يسرنا هونا قراءته.قَالَ مُجَاهِدٌ: يَسَّرْنَا هَوَّنَّا قِرَاءَتَهُ.
مجاہد نے کہا کہ «يسرنا» کے معنی یہ کہ ہم نے اس کی قرآت (اور اس کی فہم) آسان کر دی۔

حدیث نمبر: 4870
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، عن يحيى، عن شعبة، عن ابي إسحاق، عن الاسود، عن عبد الله رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم: انه كان يقرا: فهل من مدكر سورة القمر آية 17".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّه كَانَ يَقْرَأُ: فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ سورة القمر آية 17".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے، ان سے ابواسحاق نے، ان سے اسود نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم «فهل من مدكر‏» (سو ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا؟) پڑھا کرتے تھے۔

Narrated `Abdullah: The Prophet used to recite: 'Is there any that remember? And a furious wind (plucking out men) as if they were uprooted stems of palm trees, then how terrible was My punishment and My warnings!' (54.20-21)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 393


   صحيح البخاري4874عبد الله بن مسعودفهل من مذكر فقال النبي فهل من مدكر
   صحيح البخاري3376عبد الله بن مسعودقرأ النبي فهل من مدكر
   صحيح البخاري3341عبد الله بن مسعودقرأ فهل من مدكر
   صحيح البخاري4869عبد الله بن مسعوديقرأ فهل من مدكر
   صحيح البخاري4873عبد الله بن مسعودقرأ فهل من مدكر
   صحيح البخاري3345عبد الله بن مسعوديقرأ فهل من مدكر
   صحيح البخاري4871عبد الله بن مسعوديقرؤها فهل من مدكر
   صحيح البخاري4870عبد الله بن مسعوديقرأ فهل من مدكر
   صحيح البخاري4872عبد الله بن مسعودقرأ فهل من مدكر
   صحيح مسلم1915عبد الله بن مسعوديقرأ هذا الحرف فهل من مدكر
   صحيح مسلم1914عبد الله بن مسعودمدكر دالا
   جامع الترمذي2937عبد الله بن مسعوديقرأ فهل من مدكر
   سنن أبي داود3994عبد الله بن مسعوديقرؤها فهل من مدكر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2937  
´سورۃ القمر میں «مدکر» کو دال مہملہ سے پڑھنے کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم «فهل من مدكر» ۱؎ پڑھتے تھے۔ [سنن ترمذي/كتاب القراءات/حدیث: 2937]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہی مشہور قراء ت ہے یعنی دال مہملہ کے ساتھ اس کی اصل ہے (مُذْتَکِر) (بروزن (مُجْتَنِب) تاء کو دال مہملہ سے بدل دیا اور ذال کو دال میں مدغم کر دیا تو  ﴿مُدَّکِر﴾  ہو گیا،
بعض قراء نے (مُذَّکِر) (ذال معجم کے ساتھ) پڑھا ہے بہرحال معنی ہے:
پس کیا کوئی ہے نصیحت پکڑنے والا (القمر: 40)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2937   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4870  
4870. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﴿فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ﴾ پڑھا کرتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4870]
حدیث حاشیہ:
انسان اگر اپنے قلب وذہن کے دریچے کھول کر اسے عبرت کی نگاہ سے پڑھے نصیحت کے کانوں سے سنے اور سمجھنے والے دل سے اس پر غور کرے تو دنیا وآخرت کی سعادت کے دروازے اس کے لیے کھل جاتے ہیں اور یہ اس کے دل و دماغ کی گہرائیوں میں اتر کر کفر و معصیت کی تمام آلود گی صاف کر دیتی ہے لیکن اس کے لیے شرط یہ ہے کہ انسان میں طلب صادق ہو اور اس سے نصیحت حاصل کرنے کی تڑپ ہو۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4870   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.