الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
234. بَابُ عِيَادَةِ الْمَرْضَى
234. عام مریضوں کی عیادت کرنا
حدیث نمبر: 515
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عبد العزيز، قال: حدثنا مروان بن معاوية، قال: حدثنا يزيد بن كيسان، عن ابي حازم، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”من اصبح اليوم منكم صائما؟“ قال ابوبكر: انا، قال: ”من عاد منكم اليوم مريضا؟“ قال ابوبكر: انا، قال: ”من شهد منكم اليوم جنازة؟“ قال ابوبكر: انا، قال: ”من اطعم اليوم مسكينا؟“ قال ابوبكر: انا، قال مروان: بلغني ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: ”ما اجتمع هذه الخصال في رجل في يوم، إلا دخل الجنة.“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”مَنْ أَصْبَحَ الْيَوْمَ مِنْكُمْ صَائِمًا؟“ قَالَ أبوبَكْرٍ: أَنَا، قَالَ: ”مَنْ عَادَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ مَرِيضًا؟“ قَالَ أبوبَكْرٍ: أَنَا، قَالَ: ”مَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ جَنَازَةً؟“ قَالَ أبوبَكْرٍ: أَنَا، قَالَ: ”مَنْ أَطْعَمَ الْيَوْمَ مِسْكِينًا؟“ قَالَ أبوبَكْرٍ: أَنَا، قَالَ مَرْوَانُ: بَلَغَنِي أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”مَا اجْتَمَعَ هَذِهِ الْخِصَالُ فِي رَجُلٍ فِي يَوْمٍ، إِلا دَخَلَ الْجَنَّةَ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آج تم میں سے کس نے روزہ رکھا ہے؟ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: آج تم میں سے کس نے مریض کی تیمارداری کی ہے؟ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: آج تم میں سے کس نے جنازے کے ساتھ شرکت کی ہے؟ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: میں جنازے میں شریک ہوا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: آج مسکین کو کھانا کس نے کھلایا ہے؟ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے کھلایا ہے۔ مروان بن معاویہ کہتے ہیں کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کسی آدمی میں ایک دن یہ خوبیاں جمع ہو جائیں تو وہ ضرور جنت میں جائے گا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب فضائل الصحابة، باب من فضائل أبى بكر الصديق رضي الله عنه: 1028 - انظر الصحيحة: 88»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 515  
1
فوائد ومسائل:
ان میں سے ہر عمل کی مستقل فضیلت ہے اور ان کی مجموعی فضیلت یہ ہے کہ اگر کسی شخص میں یہ صفات ایک ہی دن اکٹھی ہو جائیں تو وہ بغیر حساب کتاب یا شروع ہی میں ضرور جنت میں جائے گا۔ اس لیے انسان کو چاہیے کہ ان امور کا اہتمام کرے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 515   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.