الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
The Book of (The Wedlock)
85. بَابُ صَوْمِ الْمَرْأَةِ بِإِذْنِ زَوْجِهَا تَطَوُّعًا:
85. باب: شوہر کی اجازت سے عورت کو نفلی روزہ رکھنا جائز ہے۔
(85) Chapter. A woman should not observe Saum (fast) (optional ones) except with the permission of her husband.
حدیث نمبر: 5192
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن مقاتل، اخبرنا عبد الله، اخبرنا معمر، عن همام بن منبه، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم:" لا تصوم المراة وبعلها شاهد إلا بإذنه".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَصُومُ الْمَرْأَةُ وَبَعْلُهَا شَاهِدٌ إِلَّا بِإِذْنِهِ".
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی، کہا ہم کو معمر نے خبر دی، انہیں ہمام بن منبہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر شوہر گھر پر موجود ہے تو کوئی عورت اس کی اجازت کے بغیر (نفلی) روزہ نہ رکھے۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "A woman should not fast (optional fasts) except with her husband's permission if he is at home (staying with her).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 62, Number 120


   صحيح البخاري5195عبد الرحمن بن صخرلا يحل للمرأة أن تصوم وزوجها شاهد إلا بإذنه لا تأذن في بيته إلا بإذنه ما أنفقت من نفقة عن غير أمره فإنه يؤدى إليه شطره
   صحيح البخاري5192عبد الرحمن بن صخرلا تصوم المرأة وبعلها شاهد إلا بإذنه
   صحيح مسلم2370عبد الرحمن بن صخرلا تصم المرأة وبعلها شاهد إلا بإذنه لا تأذن في بيته وهو شاهد إلا بإذنه ما أنفقت من كسبه من غير أمره فإن نصف أجره له
   جامع الترمذي782عبد الرحمن بن صخرلا تصوم المرأة وزوجها شاهد يوما من غير شهر رمضان إلا بإذنه
   سنن أبي داود2458عبد الرحمن بن صخرلا تصوم المرأة وبعلها شاهد إلا بإذنه غير رمضان لا تأذن في بيته وهو شاهد إلا بإذنه
   سنن ابن ماجه1761عبد الرحمن بن صخرلا تصوم المرأة وزوجها شاهد يوما من غير شهر رمضان إلا بإذنه
   صحيفة همام بن منبه76عبد الرحمن بن صخرلا تصوم المرأة وبعلها شاهد إلا بإذنه لا تأذن في بيته وهو شاهد إلا بإذنه ما أنفقت من كسبه من غير أمره فإن نصف أجره له
   بلوغ المرام557عبد الرحمن بن صخر‏‏‏‏لا يحل للمراة ان تصوم وزوجها شاهد إلا بإذنه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 782  
´شوہر کی اجازت کے بغیر عورت کے نفل روزہ رکھنے کی کراہت کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت اپنے شوہر کی موجودگی میں ماہ رمضان کے علاوہ کوئی اور روزہ بغیر اس کی اجازت کے نہ رکھے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الصيام/حدیث: 782]
اردو حاشہ:
1؎: ((لَا تَصُوْمُ)) نفی کا صیغہ جو نہی کے معنی میں ہے،
مسلم کی روایت میں ((لَا يَحِلُّ لِلْمَرْأَةِ أَنْ تَصُوْمَ)) کے الفاظ وارد ہیں،
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ شوہر کی موجودگی میں نفلی روزے عورت کے لیے بغیر شوہر کی اجازت کے جائز نہیں،
اور یہ ممانعت مطلقاً ہے اس میں یوم عرفہ اور عاشوراء کے روزے بھی داخل ہیں بعض لوگوں نے عرفہ اور عاشوراء کے روزے کو مستثنیٰ کیا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 782   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2458  
´شوہر کی اجازت کے بغیر عورت کے (نفل) روزے رکھنے کے حکم کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شوہر کی موجودگی میں اس کی اجازت کے بغیر کوئی عورت روزہ نہ رکھے سوائے رمضان کے، اور بغیر اس کی اجازت کے اس کی موجودگی میں کسی کو گھر میں آنے کی اجازت نہ دے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2458]
فوائد ومسائل:
روزے کی حالت میں زوجین کے مابین تعلقات زن و شو قائم نہیں ہو سکتے۔
علاوہ ازیں بھوک و پیاس کی وجہ سے طبیعت میں گرانی سی بھی آ جاتی ہے اور عین فطری بات ہے کہ شوہر بالعموم ایسی کیفیت گوارا نہیں کرتے اور اس کے نتائج نا مناسب ہو سکتےہیں۔
اس لیے شریعت نے ان کے تعلقات میں معمولی رخنہ آنے کی بھی اجازت نہیں دی اور عورت کو پابند کیا ہے کہ نفلی روزے کے لیے شوہر کی اجازت حاصل کرے۔
اور یہ بھی معلوم ہوا کہ بیوی کو شوہر کی تسکین کے لیے انتہائی حساس اور ذمہ دار ہونا چاہیے، یہ علائق محض نفسیاتی نہیں بلکہ شرعی بھی ہیں۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2458   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5192  
5192. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اگر شوہر گھر میں موجود ہو تو کوئی عورت اس کی اجازت کے بغیر (نفلی) روزہ نہ رکھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5192]
حدیث حاشیہ:
نفلی روزہ نفلی عبادت ہے اور خاوند کی اطاعت عورت کے لئے فرض ہے۔
اس لئے نفلی عبادت سے فرض کی ادا ئیگی ضروری ہے۔
مرد دن میں اپنی بیوی سے ملاپ چاہے تو عورت کو نفلی روزہ ختم کرنا ہوگا۔
لہٰذ ا پہلے ہی اجازت لے کر اگر روزہ رکھے تو بہتر ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5192   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5192  
5192. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اگر شوہر گھر میں موجود ہو تو کوئی عورت اس کی اجازت کے بغیر (نفلی) روزہ نہ رکھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5192]
حدیث حاشیہ:
خاوند کی اطاعت فرض ہے اور نفلی روزہ ایک اضافی عبادت ہے، لہٰذا کسی صورت میں نفل کو فرض پر ترجیح نہیں دی جاسکتی، ہاں اگر شوہر سفر میں ہو تو عورت اس کی اجازت کے بغیر روزہ رکھ سکتی ہے کیونکہ اس وقت شوہر اس سے کوئی خدمت نہیں لے سکتا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5192   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.