الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
The Book of (The Wedlock)
86. بَابُ إِذَا بَاتَتِ الْمَرْأَةُ مُهَاجِرَةً فِرَاشَ زَوْجِهَا:
86. باب: جو عورت غصہ ہو کر اپنے شوہر کے بستر سے الگ ہو کر رات گزارے، اس کی برائی کا بیان۔
(86) Chapter. If a woman spends the night deserting her husband’s bed (without a reasonable cause, she is sinful).
حدیث نمبر: 5194
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عرعرة، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن زرارة، عن ابي هريرة، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" إذا باتت المراة مهاجرة فراش زوجها لعنتها الملائكة حتى ترجع".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا بَاتَتِ الْمَرْأَةُ مُهَاجِرَةً فِرَاشَ زَوْجِهَا لَعَنَتْهَا الْمَلَائِكَةُ حَتَّى تَرْجِعَ".
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے بیان کیا، ان سے زرارہ نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر عورت اپنے شوہر سے ناراضگی کی وجہ سے اس کے بستر سے الگ تھلگ رات گزارے تو فرشتے اس پر اس وقت تک لعنت بھیجتے ہیں جب تک وہ اپنی اس حرکت سے باز نہ آ جائے۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "If a woman spends the night deserting her husband's bed (does not sleep with him), then the angels send their curses on her till she comes back (to her husband).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 62, Number 122


   صحيح البخاري5194عبد الرحمن بن صخرباتت المرأة مهاجرة فراش زوجها لعنتها الملائكة حتى ترجع
   صحيح البخاري3237عبد الرحمن بن صخرإذا دعا الرجل امرأته إلى فراشه فأبت فبات غضبان عليها لعنتها الملائكة حتى تصبح
   صحيح البخاري5193عبد الرحمن بن صخردعا الرجل امرأته إلى فراشه فأبت أن تجيء لعنتها الملائكة حتى تصبح
   صحيح مسلم3541عبد الرحمن بن صخرإذا دعا الرجل امرأته إلى فراشه فلم تأته فبات غضبان عليها لعنتها الملائكة حتى تصبح
   صحيح مسلم3538عبد الرحمن بن صخرإذا باتت المرأة هاجرة فراش زوجها لعنتها الملائكة حتى تصبح
   صحيح مسلم3540عبد الرحمن بن صخرما من رجل يدعو امرأته إلى فراشها فتأبى عليه إلا كان الذي في السماء ساخطا عليها حتى يرضى عنها
   سنن أبي داود2141عبد الرحمن بن صخردعا الرجل امرأته إلى فراشه فأبت فلم تأته فبات غضبان عليها لعنتها الملائكة حتى تصبح
   بلوغ المرام875عبد الرحمن بن صخر إذا دعا الرجل امرأته إلى فراشه ،‏‏‏‏ فأبت أن تجيء ،‏‏‏‏ فبات غضبان ،‏‏‏‏ لعنتها الملائكة حتى تصبح

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 875  
´عورتوں (بیویوں) کے ساتھ رہن سہن و میل جول کا بیان`
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب مرد اپنی بیوی کو جنسی خواہش کے لئے اپنے بستر پر بلائے اور وہ آنے سے انکار کر دے اور خاوند ناراض ہو کر رات گزارے تو فرشتے صبح تک اس عورت پر لعنت و پھٹکار بھیجتے رہتے ہیں۔ (بخاری و مسلم) یہ الفاظ بخاری کے ہیں۔ اور مسلم میں ہے کہ جو آسمان میں ہے وہ اس پر ناراض رہتا ہے جب تک کہ خاوند بیوی سے خوش و راضی نہ ہو جائے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 875»
تخریج:
«أخرجه البخاري، النكاح، باب إذا باتت المرأة مهاجرة فراش زوجها، حديث:5193، 3237، ومسلم، النكاح، باب تحريم امتناعها من فراش زوجها، حديث:1436.»
تشریح:
1. اس حدیث کی رو سے خاوند کی جنسی خواہش پوری کرنے سے بیوی کا (بلاوجہ) انکار کرنا کبیرہ گناہ ہے۔
2. یہ مرد کا عورت پر ایسا حق ہے جسے پورا کرنا عورت پر لازم ہے۔
لیکن مرد کے لیے بھی عورت کی صحت اور طبیعت کا خیال رکھنا نہایت ضروری ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 875   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2141  
´بیوی پر شوہر کے حقوق کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب آدمی اپنی بیوی کو اپنے بستر پر بلائے اور وہ انکار کرے اور اس کے پاس نہ آئے جس کی وجہ سے شوہر رات بھر ناراض رہے تو فرشتے اس عورت پر صبح تک لعنت کرتے رہتے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب النكاح /حدیث: 2141]
فوائد ومسائل:
بنیادی حقیقت تو یہی ہے جو رسول ﷺبے فرما دی ہے کہ اس طرح بے شمار نفسیاتی اور اجتماعی شرور کا دروازہ بند ہو جاتا ہے اور انکار کی صورت میں بہت سے انفرادی، خاندانی اور معاشرتی فساد جنم لیتے ہیں۔
اس لئے عورت کے لئے ضروری ہے کہ وہ خاوند کے جذبات کا لحاظ رکھے تاہم اگر کوئی معقول عذرہو لیکن خاوند اسے اہمیت نے دے رہا ہو۔
مثلا بیوی بہت زیادہ بیمارہو اس کی صحت مرد کی خواہش پوری کرنے کی متحمل نہ ہو یا اور کسی قسم کا کا کوئی معقول عذر ہو تو بیوی کا انکار امید ہے کہ اللہ عزوجل کے ہاں قابل مواخذہ نہیں ہو گا۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2141   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5194  
5194. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: جب کوئی عورت اپنے شوہر کے بستر سے الگ ہو کر رات گزارے تو اس کے واپس آنے تک اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5194]
حدیث حاشیہ:
(1)
ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
دو آدمیوں کی نماز قبول نہیں ہوتی:
ایک بھگوڑا غلام حتی کہ وہ واپس آ جائے اور دوسری وہ عورت جس نے اپنے شوہر کی نافرمانی کی حتی کہ وہ اس سے باز آجائے۔
(سلسلة الأحادیث الصحیحة، حدیث: 288) (2)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بیوی کو شوہر کی موافقت کرنی چاہیے اور اس کا خیال رکھنا چاہیے، نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ عورت کا ترک جماع پر صبر کرنا مرد سے قوی ہے۔
مرد اس معاملے میں بہت کمزور واقع ہوا ہے۔
والله اعلم (فتح الباري: 366/9)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5194   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.