الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
12. باب الأَمْرِ بِتَغْطِيَةِ الإِنَاءِ وَإِيكَاءِ السِّقَاءِ وَإِغْلاَقِ الأَبْوَابِ وَذِكْرِ اسْمِ اللَّهِ عَلَيْهَا وَإِطْفَاءِ السِّرَاجِ وَالنَّارِ عِنْدَ النَّوْمِ وَكَفِّ الصِّبْيَانِ وَالْمَوَاشِي بَعْدَ الْمَغْرِبِ:
12. باب: سوتے وقت برتنوں کو ڈھانکنے، مشکیزوں کے منہ باندھنے، دروازوں کو بند کرنے،، چراغ بجھانے، بچوں اور جانوروں کو مغرب کے بعد باہر نہ نکلالنے کے استحباب کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 5257
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد ، وزهير بن حرب ، قالوا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن الزهري ، عن سالم ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تتركوا النار في بيوتكم حين تنامون ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَتْرُكُوا النَّارَ فِي بُيُوتِكُمْ حِينَ تَنَامُونَ ".
سالم نے اپنے والد (حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، کہا: "جب تم سونے لگو تواپنے گھروں میں (جلتی ہوئی) آگ نہ چھوڑا کرو (اسے پوری طرح بجھا دیا کرو۔
حضرت سالم اپنے باپ (عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب سوتے ہو تو اپنے گھروں میں آگ کو جلتی نہ چھوڑو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2015

   صحيح البخاري6293عبد الله بن عمرلا تتركوا النار في بيوتكم حين تنامون
   صحيح مسلم5257عبد الله بن عمرلا تتركوا النار في بيوتكم حين تنامون
   جامع الترمذي1813عبد الله بن عمرلا تتركوا النار في بيوتكم حين تنامون
   سنن أبي داود5246عبد الله بن عمرلا تتركوا النار في بيوتكم حين تنامون
   سنن ابن ماجه3769عبد الله بن عمرلا تتركوا النار في بيوتكم حين تنامون
   مسندالحميدي630عبد الله بن عمرلا تتركوا النار في بيوتكم حين تنامون

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3769  
´رات کو سوتے وقت آگ بجھا دینے کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم سونے لگو تو اپنے گھروں میں (جلتی ہوئی) آگ مت چھوڑو ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3769]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
موم بتی اورچراغ وغیرہ جلتا ہوا چھوڑ کر سونے سے حادثے کا خطرہ ہوتا ہے۔
گھر میں کسی چیز کو آگ لگ سکتی ہے۔

(2)
سردی کے موسم میں کمرے گرم کرنے کے لیے بعض اوقات کوئلوں کی انگیٹھی استعمال ہوتی ہے۔
بند کمرے میں انگیٹھی جلتی چھوڑ کر سو جانے سے جہاں آگ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے، وہاں زہریلی گیس کا کمرے میں جمع ہو جانا بھی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
گیس کا ہیٹر بھی کھلا چھوڑ کر سونے میں بڑے خطرات ہیں۔
اس کے مفاسد بھی اخبارات میں آتے رہتے ہیں۔

(3)
بجلی کا بلب جلتا رہے تو اس سے یہ خطرہ نہیں، تا ہم تیز روشنی میں پر سکون نیند حاصل نہیں ہوتی۔
اگر ضرورت انتہائی ہلکی روشنی کا بلب جلانا چا ہیے۔

(4)
کسی بھی خطرناک چیز (مثلاًبجلی کے آلات)
استعمال کرتے وقت ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنا لازم ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3769   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.