الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
جہاد کے فضائل و مسائل
حدیث نمبر: 527
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا وكيع، نا عبد الحميد بن بهرام، عن شهر بن حوشب، عن اسماء بنت يزيد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((من ارتبط فرسا في سبيل الله فانفق عليه احتسابا، فإن شبعه وجوعه وظماه وريه وبوله وروثه في ميزانه يوم القيامة)).أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامَ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنِ ارْتَبَطَ فَرَسًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَنْفَقَ عَلَيْهِ احْتِسَابًا، فَإِنَّ شِبَعَهُ وَجُوعَهُ وَظَمَأَهُ وَرِيَّهُ وَبَوْلَهُ وَرَوْثَهُ فِي مِيزَانِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ)).
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اللہ کی راہ میں (جہاد کے لیے) گھوڑا باندھا، ثواب کی نیت سے اس پر خرچ کیا، تو اس کا سیر ہونا، اس کا بھوکا ہونا، اس کا پیاسا ہونا، اس کا سیراب ہونا اور اس کا بول و براز قیامت کے دن اس کے میزان (ترازو) میں ہو گا۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الجهاد واليسر، باب من احتبس فرسا، رقم: 2853. سنن نسائي، كتاب الخيل: باب علف الخيل، رقم: 3582. سنن ابن ماجه، رقم: 2791. مسند احمد: 374/2.»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 527  
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اللہ کی راہ میں (جہاد کے لیے) گھوڑا باندھا، ثواب کی نیت سے اس پر خرچ کیا، تو اس کا سیر ہونا، اس کا بھوکا ہونا، اس کا پیاسا ہونا، اس کا سیراب ہونا اور اس کا بول و براز قیامت کے دن اس کے میزان (ترازو) میں ہوگا۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:527]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے مجاہدین کے گھوڑوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ مذکورہ تمام چیزیں نیکیاں بن کر گھوڑا پالنے والے کے اعمال میں شامل کرکے ترازو میں تولی جائیں گی، ایسے گھوڑوں کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَالْعٰدِیٰتِ ضَبْحًا () فَالْمُوْرِیٰتِ قَدْحًا () فَالْمُغِیْرٰتِ صُبْحًا () فَاَثَرْنَ بِهٖ نَقْعًا () فَوَسَطْنَ بِهٖ جَمْعًا ﴾ (العادیات: 1۔5)
قسم ہے ان (گھوڑوں) کی جو پیٹ اور سینے سے آواز نکالتے ہوئے دوڑنے والے ہیں۔ پھر جو سم مار کر چنگاریاں نکالنے والے ہیں، پھر جو صبح کے وقت لوٹ ڈالتے ہیں، پھر اس کے ساتھ غبار اڑاتے ہیں۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 527   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.