الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
82. بَابٌ في فَرْكِ الْمَنِيِّ مِنَ الثَّوْبِ
82. باب: کپڑے سے منی کھرچنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 537
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا ابو معاوية . ح وحدثنا محمد بن طريف ، حدثنا عبدة بن سليمان جميعا، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن همام بن الحارث ، عن عائشة ، قالت:" ربما فركته من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم بيدي".
(موقوف) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ جَمِيعًا، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ:" رُبَّمَا فَرَكْتُهُ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ بعض اوقات میں اپنے ہاتھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کھرچ دیا کرتی تھی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الطہارة 32 (688)، سنن ابی داود/الطہارة 136 (371)، سنن النسائی/الطہارة 188 (298)، (تحفة الأشراف: 17676)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الطہارة 85 (116)، مسند احمد (6 /67، 125، 135، 213، 239، 263، 0 28) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that 'Aishah said: "I often scraped it (semen) from the garment of the Messenger of Allah with my hand."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث537  
´کپڑے سے منی کھرچنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ بعض اوقات میں اپنے ہاتھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کھرچ دیا کرتی تھی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 537]
اردو حاشہ:
اس سے معلوم ہوا کہ منی کو ناخن وغیرہ کے ساتھ کپڑے سے اتار دینا کافی ہے۔
ظاہر ہے کہ اس صورت میں اس کے بعض اجزاء کپڑے میں رہ جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود کپڑا پاک صاف ہی قرار دیا جائے گا دھونا ضروری نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 537   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.