الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شعر و شاعری کا بیان
The Book of Poetry
1ق. باب فِي إِنْشَادِ الْاشْعَارِ وَبَيَانِ أَشْعَرِ الْكَلِمَةِ وَذَمِّ الشعْرِ
1ق. باب: شعر پڑھنے، بیان کرنے اور اس کی مذمت کے بیان میں۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 5885
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عمرو الناقد ، وابن ابي عمر كلاهما، عن ابن عيينة ، قال ابن ابي عمر: حدثنا سفيان، عن إبراهيم بن ميسرة ، عن عمرو بن الشريد ، عن ابيه ، قال: " ردفت رسول الله صلى الله عليه وسلم يوما، فقال: هل معك من شعر امية بن ابي الصلت شيء؟ قلت: نعم، قال: هيه، فانشدته بيتا، فقال: هيه، ثم انشدته بيتا، فقال: هيه، حتى انشدته مائة بيت ".حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ كِلَاهُمَا، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: " رَدِفْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا، فَقَالَ: هَلْ مَعَكَ مِنْ شِعْرِ أُمَيَّةَ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ شَيْءٌ؟ قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: هِيهْ، فَأَنْشَدْتُهُ بَيْتًا، فَقَالَ: هِيهْ، ثُمَّ أَنْشَدْتُهُ بَيْتًا، فَقَالَ: هِيهْ، حَتَّى أَنْشَدْتُهُ مِائَةَ بَيْتٍ ".
عمرو ناقد اور ابن ابی عمر، دونوں نے ابن عیینہ سے روایت کی۔ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی، ابرا ہیم بن میسرہ سے روایت ہے، انھوں نے عمرو بن شرید سے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہا: ایک دن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سوار ہوا تو آپ نے فرما یا: " کیا تمھیں امیہ بن ابی صلت کے شعروں میں سے کچھ یاد ہے؟"میں نے عرض کی، جی ہاں۔آپ نے فرما یا: " تو لا ؤ (سناؤ۔) میں نے آپ کو ایک شعر سنایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اور سناؤ۔"میں نے ایک اور شعر سنا یا۔آپ نے فرمایا: " اور سناؤ۔"میں نے ایک اور شعر سنایا۔آپ نے فرمایا: " اورسناؤ۔" یہاں تک کہ میں نے آپ کو ایک سواشعار سنا ئے۔
عمرو بن شرید رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، ایک دن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہیں، امیہ بن ابی صلت کے اشعار میں سے کچھ یاد ہیں؟ میں نے کہا، جی ہاں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سناؤ۔میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو ایک شعر سنایا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور سناؤ۔ پھر میں نے آپ کو ایک شعرسنایا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور حتیٰ کہ میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو سو(100) اشعار سنائے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2255

   صحيح مسلم5885شريد بن سويدهل معك من شعر أمية بن أبي الصلت شيء قلت نعم قال هيه فأنشدته بيتا فقال هيه ثم أنشدته بيتا فقال هيه حتى أنشدته مائة بيت
   سنن ابن ماجه3758شريد بن سويدكاد أن يسلم
   مسندالحميدي828شريد بن سويدهل معك من شعر أمية بن أبي الصلت شيء؟

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3758  
´شعر کہنے کا بیان۔`
شرید ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے امیہ بن ابی صلت کے سو اشعار پڑھے، آپ ہر شعر کے بعد فرماتے جاتے: اور پڑھو، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریب تھا کہ وہ مسلمان ہو جائے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3758]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
اچھے اشعار کی تعریف کرنا اور فرمائش کر کے سننا جائز ہے، خواہ کسی غیر مسلم شاعر ہی کے ہوں۔
اچھے شعر سے مراد یہ ہے کہ اس میں کفر و شرک یا فسق وفجور والی باتیں نہ ہوں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3758   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.