الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
42. باب الْوَصِيَّةِ بِالْجَارِ وَالإِحْسَانِ إِلَيْهِ:
42. باب: ہمسائے کا حق اور اس کے ساتھ حسن سلوک۔
حدیث نمبر: 6687
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني عبيد الله بن عمر القواريري ، حدثنا يزيد بن زريع ، عن عمر بن محمد ، عن ابيه ، قال: سمعت ابن عمر ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت انه سيورثه ".حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا زَالَ جِبْرِيلُ يُوصِينِي بِالْجَارِ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ ".
عمر بن محمد کے والد نے کہا: میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جبریل مجھے لگاتار ہمسائے کے ساتھ حسن سلوک کی تلقین کرتے رہے حتی کہ مجھے یقین ہونے لگا کہ وہ اسے وارث (بھی) بنا دیں گے۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جبریل ؑ مجھے ہمیشہ پڑوسی سے حسن سلوک کی تاکید کرتے رہے حتی کہ میں نے گمان کیا کہ وہ یقیناً ہمسایہ کو وارث بنادیں گے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2625

   صحيح البخاري6014عائشة بنت عبد اللهما زال يوصيني جبريل بالجار حتى ظننت أنه سيورثه
   صحيح مسلم6687عائشة بنت عبد اللهما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت أنه ليورثنه
   جامع الترمذي1942عائشة بنت عبد اللهما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت أنه سيورثه
   سنن أبي داود5151عائشة بنت عبد اللهما زال جبريل يوصيني بالجار حتى قلت ليورثنه
   سنن ابن ماجه3673عائشة بنت عبد اللهما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت أنه سيورثه
   صحيح البخاري6015عبد الله بن عمرما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت أنه سيورثه
   صحيح مسلم6687عبد الله بن عمرما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت أنه سيورثه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1942  
´پڑوسی کے حقوق کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے جبرائیل علیہ السلام پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی ہمیشہ وصیت (تاکید) کرتے رہے، یہاں تک کہ مجھے گمان ہونے لگا کہ یہ اسے وراثت میں (بھی) شریک ٹھہرا دیں گے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب البر والصلة/حدیث: 1942]
اردو حاشہ:
وضاحت: 1؎:
اس سے معلوم ہواکہ پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک کرنے اور اس کے حقوق کا خیال رکھنے کی اسلام میں کتنی اہمیت اور تاکید ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1942   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.