الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
30. مسنَد عَبدِ اللهِ بنِ عَمرو بنِ العَاصِ رَضِیَ الله تَعالَى عَنهمَا
حدیث نمبر: 6725
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الصمد بن عبد الوارث ، حدثني ابي ، حدثنا حبيب ، عن عمرو ، عن ابيه ، عن عبد الله بن عمرو ، ان ابا ثعلبة الخشني اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إن لي كلابا مكلبة، فافتني في صيدها؟ فقال:" إن كانت لك كلاب مكلبة فكل مما امسكت عليك"، فقال: يا رسول الله، ذكي وغير ذكي؟ قال:" ذكي وغير ذكي"، قال: وإن اكل منه؟ قال:" وإن اكل منه"، قال: يا رسول الله، افتني في قوسي؟ قال:" كل ما امسكت عليك قوسك"، قال: ذكي وغير ذكي؟ قال:" ذكي وغير ذكي"، قال: وإن تغيب عني؟ قال:" وإن تغيب عنك، ما لم يصل" يعني يتغير" او تجد فيه اثر غير سهمك"، قال: يا رسول الله، افتنا في آنية المجوس إذا اضطررنا إليها؟ قال:" إذا اضطررتم إليها فاغسلوها بالماء، واطبخوا فيها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا حَبِيبٌ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، أَنَّ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ لِي كِلَابًا مُكَلَّبَةً، فَأَفْتِنِي فِي صَيْدِهَا؟ فَقَالَ:" إِنْ كَانَتْ لَكَ كِلَابٌ مُكَلَّبَةٌ فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكَتْ عَلَيْكَ"، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ذَكِيٌّ وَغَيْرُ ذَكِيٍّ؟ قَالَ:" ذَكِيٌّ وَغَيْرُ ذَكِيٍّ"، قَالَ: وَإِنْ أَكَلَ مِنْهُ؟ قَالَ:" وَإِنْ أَكَلَ مِنْهُ"، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفْتِنِي فِي قَوْسِي؟ قَالَ:" كُلْ مَا أَمْسَكَتْ عَلَيْكَ قَوْسُكَ"، قَالَ: ذَكِيٌّ وَغَيْرُ ذَكِيٍّ؟ قَالَ:" ذَكِيٌّ وَغَيْرُ ذَكِيٍّ"، قَالَ: وَإِنْ تَغَيَّبَ عَنِّي؟ قَالَ:" وَإِنْ تَغَيَّبَ عَنْكَ، مَا لَمْ يَصِلَّ" يَعْنِي يَتَغَيَّرْ" أَوْ تَجِدْ فِيهِ أَثَرَ غَيْرِ سَهْمِكَ"، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفْتِنَا فِي آنِيَةِ الْمَجُوسِ إِذَا اضْطُرِرْنَا إِلَيْهَا؟ قَالَ:" إِذَا اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهَا فَاغْسِلُوهَا بِالْمَاءِ، وَاطْبُخُوا فِيهَا".
سیدنا ابن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ!! میرے پاس کچھ سدھائے ہوئے کتے ہیں ان کے ذریعے شکار کے بارے مجھے فتویٰ دیجئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تمہارے کتے سدھائے ہوئے ہوں تو وہ تمہارے لئے شکار کر یں تم اسے کھا سکتے ہو، انہوں نے پوچھا یا رسول اللہ!! خواہ اسے ذبح کروں یا نہ کروں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں انہوں نے پوچھا اگرچہ کتا بھی اس میں سے کچھ کھالے؟ فرمایا: ہاں! انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہ!! کمان کے بارے بتایئے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کمان کے ذریعے (مراد تیر ہے) تم جو شکار کرو وہ کھا بھی سکتے ہو انہوں نے پوچھا کہ خواہ ذبح کروں یا نہ کروں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، انہوں نے پوچھا اگرچہ وہ میری نظروں سے اوجھل ہو جائے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! بشرطیکہ (جب تم شکار کے پاس پہنچو تو) وہ بگڑ نہ چکا ہو یا اس میں تمہارے تیر کے علاوہ کسی اور چیز کانشان نہ ہو انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ!! مجوسیوں کے برتن کے بارے بتائیے جب کہ انہیں استعمال کرنا ہماری مجبوری ہو؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم انہیں استعمال کر نے پر مجبور ہو تو انہیں پانی سے دھو کر پھر اس میں پکا سکتے ہو۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.