اخبرنا سفيان بن عيينة، عن عبيد الله بن ابي يزيد، عن ابيه، عن سباع بن ثابت، عن ام كرز عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((اقروا الطير على مكناتها)).أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أُمِّ كُرْزٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أَقِرُّوا الطَّيْرَ عَلَى مَكِنَاتِهَا)).
سیدہ ام اکزر رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پرندے کو اپنے مسکن (گھونسلے) میں رہنے دو۔“(انہیں فال لینے کے لیے نہ اڑاو)۔
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الاضحي، باب فى العقيقه، رقم: 2835. قال الشيخ الالباني. صحيح. مسند احمد: 381/6. صحيح ابن حبان، رقم: 6126.»
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 674
سیدہ ام کرز رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ نے فرمایا: ”پرندے کو اپنے مسکن (گھونسلے) میں رہنے دو۔“(انہیں فال لینے کے لیے نہ اڑاؤ) [مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:674]
فوائد: مذکورہ حدیث کا مطلب یہ ہے کہ برا شگون یا اچھا شگون لینے کے لیے ان کو نہ اڑاؤ جیسا کہ زمانہ جاہلیت میں ہوتا تھا۔