الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حیض کے احکام و مسائل
The Book of Menstruation
3. باب جَوَازِ غَسْلِ الْحَائِضِ رَأْسَ زَوْجِهَا وَتَرْجِيلِهِ وَطَهَارَةِ سُؤْرِهَا وَالاِتِّكَاءِ فِي حِجْرِهَا وَقِرَاءَةِ الْقُرْآنِ فِيهِ:
3. باب: حائضہ عورت کا اپنے خاوند کے سر کو دھونے اور اس میں کنگھی کرنے کے جواز اور حائضہ کے جھوٹے کے پاک ہونے اور اس کی گود میں ٹیک لگانے اور اس کی گود میں قرآن پڑھنے کا جواز۔
Chapter: It is permissible for a menstruating woman to wash her husband’s head, and comb his hair; her leftovers are pure (tahir); and regarding reclining in her lap and reciting Qur’an
حدیث نمبر: 692
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب ، قالا: حدثنا وكيع ، عن مسعر ، وسفيان ، عن المقدام بن شريح ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " كنت اشرب وانا حائض، ثم اناوله النبي صلى الله عليه وسلم، فيضع فاه على موضع في، فيشرب، واتعرق العرق، وانا حائض، ثم اناوله النبي صلى الله عليه وسلم، فيضع فاه على موضع في، ولم يذكر زهير: فيشرب ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، وَسُفْيَانَ ، عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كُنْتُ أَشْرَبُ وَأَنَا حَائِضٌ، ثُمَّ أُنَاوِلُهُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَضَعُ فَاهُ عَلَى مَوْضِعِ فِيَّ، فَيَشْرَبُ، وَأَتَعَرَّقُ الْعَرْقَ، وَأَنَا حَائِضٌ، ثُمَّ أُنَاوِلُهُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَضَعُ فَاهُ عَلَى مَوْضِعِ فِيَّ، وَلَمْ يَذْكُرْ زُهَيْرٌ: فَيَشْرَبُ ".
ابو بکر بن ابی شیبہ اور زہیر بن حرب نے کہا: ہمیں وکیع نے مسعر اور سفیان سے حدیث بیان کی، انہوں نے مقدام بن شریح سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت عائشہؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں ایام مخصوصہ کے دوران میں پانی پی کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پکڑا دیتی تو آپ اپنا منہ میرے منہ کی جگہ پر رکھ کر پانی پی لیتے، اور میں دانتوں کےساتھ ہڈی سےگوشت نوچتی جبکہ میرے مخصوص ایام ہوتے، پھر وہ (ہڈی) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیتی تو آپ میرے منہ والی جگہ پر اپنا منہ رکھتے (اور بوٹی توڑتے۔) زہیر نے فیشرب (پانی پینے) کا لفظ ذکر نہیں کیا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ میں حیض کی حالت میں پانی پی کر، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پکڑا دیتی، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم اپنا منہ، میرے منہ کی جگہ پر رکھ کر پانی پیتے، اور میں ہڈی سے گوشت چونڈتی جبکہ میں حائضہ ہوتی، پھر اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دے دیتی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم میرے منہ والی جگہ پر اپنا منہ رکھتے، زہیر نے فَیَشْرَبُ کا لفظ بیان نہیں کیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 300

   سنن أبي داود259عائشة بنت عبد اللهأتعرق العظم وأنا حائض فأعطيه النبي فيضع فمه في الموضع الذي فيه وضعته وأشرب الشراب فأناوله فيضع فمه في الموضع الذي كنت أشرب منه
   صحيح مسلم692عائشة بنت عبد اللهأشرب وأنا حائض ثم أناوله النبي فيضع فاه على موضع في فيشرب وأتعرق العرق وأنا حائض ثم أناوله النبي فيضع فاه على موضع في
   سنن النسائى الصغرى380عائشة بنت عبد اللهكنت أشرب من القدح وأنا حائض فأناوله النبي فيضع فاه على موضع في فيشرب منه وأتعرق من العرق وأنا حائض فأناوله النبي فيضع فاه على موضع في
   سنن النسائى الصغرى379عائشة بنت عبد اللهيناولني الإناء فأشرب منه وأنا حائض ثم أعطيه فيتحرى موضع فمي فيضعه على فيه
   سنن النسائى الصغرى281عائشة بنت عبد اللهيضع فاه على الموضع الذي أشرب منه فيشرب من فضل سؤري وأنا حائض
   سنن النسائى الصغرى280عائشة بنت عبد اللهيدعوني فآكل معه وأنا عارك وكان يأخذ العرق فيقسم علي فيه فأعترق منه ثم أضعه فيأخذه فيعترق منه ويضع فمه حيث وضعت فمي من العرق ويدعو بالشراب فيقسم علي فيه قبل أن يشرب منه فآخذه فأشرب منه ثم أضعه فيأخذه فيشرب منه ويضع فمه حيث وضعت فمي من القدح
   سنن النسائى الصغرى282عائشة بنت عبد اللهيناولني الإناء فأشرب منه وأنا حائض ثم أعطيه فيتحرى موضع فمي فيضعه على فيه
   سنن النسائى الصغرى342عائشة بنت عبد اللهكنت أتعرق العرق فيضع رسول الله فاه حيث وضعته وأنا حائض وكنت أشرب من الإناء فيضع فاه حيث وضعت وأنا حائض
   سنن النسائى الصغرى283عائشة بنت عبد اللهيضع فاه على موضع في فيشرب وأتعرق العرق وأنا حائض وأناوله النبي فيضع فاه على موضع في
   سنن النسائى الصغرى377عائشة بنت عبد اللهيدعوني فآكل معه وأنا عارك كان يأخذ العرق فيقسم علي فيه فأعترق منه ثم أضعه فيأخذه فيعترق منه ويضع فمه حيث وضعت فمي من العرق ويدعو بالشراب فيقسم علي فيه من قبل أن يشرب منه فآخذه فأشرب منه ثم أضعه فيأخذه فيشرب منه ويضع فمه حيث وضعت فمي من القدح
   سنن النسائى الصغرى70عائشة بنت عبد اللهكنت أتعرق العرق فيضع رسول الله فاه حيث وضعت وأنا حائض وكنت أشرب من الإناء فيضع فاه حيث وضعت وأنا حائض
   سنن النسائى الصغرى378عائشة بنت عبد اللهيضع فاه على الموضع الذي أشرب منه ويشرب من فضل شرابي وأنا حائض
   سنن ابن ماجه643عائشة بنت عبد اللهكنت أتعرق العظم وأنا حائض فيأخذه رسول الله فيضع فمه حيث كان فمي وأشرب من الإناء فيأخذه رسول الله فيضع فمه حيث كان فمي وأنا حائض

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 70  
´حائضہ کے جوٹھے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں ہڈی نوچتی تھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا منہ اسی جگہ رکھتے جہاں میں رکھتی حالانکہ میں حائضہ ہوتی، اور میں برتن سے پانی پیتی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا منہ اسی جگہ رکھتے جہاں میں رکھتی، حالانکہ میں حائضہ ہوتی۔ [سنن نسائي/ذكر الفطرة/حدیث: 70]
70۔ اردو حاشیہ:
➊ حیض اور جنابت کی حالت ظاہری پلیدی نہیں، لہٰذا حائضہ اور جنبی کا جوٹھا پاک ہے۔
➋ اس حدیث سے نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کمال حسن معاشرت کا درس ملتا ہے۔
➌ آدمی اپنی بیوی سے جماع کے علاوہ ہر وہ معاملہ کر سکتا ہے جس سے دونوں کو سرور حاصل ہو۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 70   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 377  
´حائضہ کو اپنے ساتھ کھلانے اور اس کا جھوٹا پینے کا بیان۔`
شریح کہتے ہیں کہ انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا: کیا عورت اپنے شوہر کے ساتھ کھا سکتی ہے جب کہ وہ حائضہ ہو؟، تو انہوں نے کہا: ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے بلاتے، تو میں آپ کے ساتھ کھاتی، اور میں حائضہ ہوتی، آپ ہڈی لیتے تو مجھے اس کے سلسلہ میں قسم دلاتے، تو میں اس سے اپنے دانتوں سے نوچتی پھر رکھ دیتی، تو آپ اسے اٹھا لیتے، اور اس سے اپنے دانتوں سے نوچتے، آپ ہڈی پر اسی جگہ منہ رکھتے جہاں میں اپنا منہ رکھے ہوتی، اور آپ پانی مانگتے تو پینے سے پہلے مجھے اس کے سلسلہ میں قسم دلاتے، تو میں اسے اٹھا لیتی اور اس میں سے پیتی، پھر اسے رکھ دیتی، تو آپ اسے اٹھا لیتے اور اس میں سے پیتے، آپ پیالہ میں اسی جگہ اپنا منہ رکھتے جہاں میں اپنا منہ رکھے ہوتی۔ [سنن نسائي/كتاب الحيض والاستحاضة/حدیث: 377]
377۔ اردو حاشیہ: دیکھے، حدیث: 280 اور اس کے فوائد و مسائل۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 377   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 280  
´حائضہ کے ساتھ کھانے اور اس کا جھوٹا پینے کا بیان۔`
شریح ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ان سے پوچھا کہ کیا حائضہ عورت اپنے شوہر کے ساتھ کھا سکتی ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے بلاتے تو میں آپ کے ساتھ کھاتی اور میں حائضہ ہوتی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہڈی لیتے پھر اس کے سلسلہ میں آپ مجھے قسم دلاتے، تو میں اس میں سے دانت سے نوچتی پھر میں اسے رکھ دیتی، تو آپ لے لیتے اور اس میں سے نوچتے، اور آپ اپنا منہ ہڈی پر اسی جگہ رکھتے جہاں میں نے اپنا منہ رکھا ہوتا تھا، آپ پانی مانگتے، اور پینے سے پہلے مجھے اس سے پینے کی قسم دلاتے، چنانچہ میں لے کر پیتی، پھر اسے رکھ دیتی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے لیتے اور پیتے، اور اپنا منہ پیالے میں اسی جگہ رکھتے جہاں میں نے اپنا منہ رکھا ہوتا تھا ۱؎۔ [سنن نسائي/ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه/حدیث: 280]
280۔ اردو حاشیہ:
«حائض»، «طامت» اور «عارك» ہم معنی لفظ ہیں اور ان سے مراد وہ عورت ہے جسے ماہواری خون آ رہا ہو۔
➋ کھانا کھاتے وقت یا پانی پیتے وقت کھانے اور پانی کو ہاتھ اور منہ لگتے ہیں۔ یہ سب چیزیں حائض اور جنبی کی بھی پاک ہوتی ہیں، لہٰذا ان کے ساتھ کھانے پینے یا ان کے چھوڑے ہوئے سے کھانے پینے میں کوئی حرج نہیں۔
➌ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اصرار کے ساتھ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو پہلے کھانے کے لیے کہنا اور پھر ان کے منہ والی جگہ پر اپنا دہن مبارک رکھ کر کھانا پینا، جس طرح میاں بیوی کے مثالی تعلقات اور پیار محبت کی انتہا پر دلالت کرتا ہے، اسی طرح یہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت اور نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی آپ سے بہت زیادہ محبت پر بھی دلالت کرتا ہے۔ عرب معاشرے بالخصوص یہود میں عورت کو کم درجے کی مخلوق سمجھ کر اس کی تذلیل کی جاتی تھی، خصوصاً حیض کے ایام میں تو اسے اچھوت (پلید) سمجھا جاتا تھا اور معاشرے سے الگ تھلگ کر دیا جاتا تھا جس سے عورتیں احساس کمتری کا شکار ہو جاتی تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حیض کی حالت میں اپنی بیوی سے یہ سلوک کر کے کفار کے اس رویے کو ختم فرمایا۔
➍ ایسے کاموں میں آدمی اپنی بیوی پر قسم ڈال سکتا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 280   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 342  
´حائضہ کے جھوٹے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اپنے دانتوں سے ہڈی سے گوشت نوچتی تھی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا منہ مبارک وہیں رکھتے جہاں میں نے رکھا ہوتا، اور میں حائضہ ہوتی تھی، اور میں برتن سے پانی پیتی تھی تو آپ اپنا منہ مبارک اسی جگہ رکھتے جہاں میں رکھا ہوتا، اور میں حائضہ ہوتی۔ [سنن نسائي/كتاب المياه/حدیث: 342]
342۔ اردو حاشیہ: دیکھیے سنن نسائی حدیث: 70 اور اس کے فوائد و مسائل۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 342   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث643  
´حائضہ عورت کے ساتھ کھانے پینے اور اس کے جھوٹے کے حکم کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں حالت حیض میں ہڈی چوستی تھی، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے لیتے اور اپنا منہ وہیں رکھتے جہاں میں نے رکھا تھا، اور میں برتن سے پانی پیتی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے لیتے اور اپنا منہ وہیں رکھتے جہاں میں نے رکھا تھا، حالانکہ میں حیض کی حالت میں ہوتی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 643]
اردو حاشہ:
(1)
اس سے معلوم ہوا کہ حائضہ کا بدن پاک ہوتا ہے۔
اور یہ نجاست حکمی ہے سوائے خون کے کہ وہ حسی نجاست ہے۔

(2)
حائضہ کا منہ اور لعاب دہن بھی پاک ہے اس لیے اس کا جوٹھا کھانا اور اس کا جوٹھا پینا جائز ہے۔

(3)
خاوند کو بیوی کے ساتھ مل کر کھانا پینا چاہیے کیونکہ اس سے محبت کا اظہار بھی ہوتا ہے اور محبت میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔

(4)
خاوند بیوی کا باہم اظہار محبت کے لیے بے تکلفی کا مظاہرہ کرنا عزت و شرف کے منافی نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 643   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 692  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
عَرْقٌ:
ہڈی جس پر کچھ گوشت ہو۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 692   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.