الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
خرید و فروخت کے مسائل
ख़रीदने और बेचने के नियम
5. باب السلم والقرض، والرهن.
5. پیشگی ادائیگی، قرض اور رھن کا بیان
५. “ पहले मूल्य चूका देना और उधार या कोई चीज़ गिरवी रखना ”
حدیث نمبر: 720
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عبد الرحمن بن ابزى وعبد الله بن ابي اوفى رضي الله تعالى عنهما قالا: كنا نصيب المغانم مع رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم وكان ياتينا انباط من انباط الشام فنسلفهم في الحنطة والشعير والزبيب. وفي رواية: والزيت إلى اجل مسمى قيل: اكان لهم زرع؟ قالا: ما كنا نسالهم عن ذلك. رواه البخاري.وعن عبد الرحمن بن أبزى وعبد الله بن أبي أوفى رضي الله تعالى عنهما قالا: كنا نصيب المغانم مع رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم وكان يأتينا أنباط من أنباط الشام فنسلفهم في الحنطة والشعير والزبيب. وفي رواية: والزيت إلى أجل مسمى قيل: أكان لهم زرع؟ قالا: ما كنا نسألهم عن ذلك. رواه البخاري.
سیدنا عبدالرحمٰن بن ابزی اور عبداللہ بن اوفی رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (غزوات میں شرکت کر کے) غنیمت کا حصہ لیتے تھے اور ملک شام کے نبطی جاٹوں میں سے کچھ جاٹ ہمارے پاس آئے تھے۔ ہم ان کو گندم، جو اور منقی، اور ایک روایت میں زیتون بھی ہے، کی پیشگی دے کر ایک مدت مقررہ تک بیع سلم کرتے تھے۔ پوچھا گیا کہ وہ خود کھیتی باڑی کرتے تھے تو دونوں نے جواب دیا کہ ہم نے ان سے یہ کبھی دریافت نہیں کیا تھا۔ (بخاری)
हज़रत अब्दुर्रहमान बिन अब्ज़ा और अब्दुल्लाह बिन ओफ़ा रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि हम रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के साथ (जंगों में जाते थे) माल-ए-ग़नीमत का भाग लेते थे और शाम देश के नबती जाटों में से कुछ जाट हमारे पास आए थे । हम उन को गंदुम, जौ और मुनक़्क़ा और एक रिवायत में ज़ैतून भी है, की क़ीमत पहले दे कर एक अवधि तै करके बेआ सलम करते थे । पूछा गया कि वह ख़ुद खेतीबाड़ी करते थे तो दोनों ने जवाब दिया कि हम ने उन से ये कभीनहीं पूछा था । (बुख़ारी)

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، السلم، باب السّلم إلي أجلٍ معلومٍ، حديث:2254، 2255.»

Narrated 'Abdur-Rahman bin Abza and 'Abdullah bin Abu Aufa (RA): "We were getting a portion of the spoils of war along with Allah's Messenger (ﷺ), and some Nabateans (Arabs who mixed with non-Arabs and corrupted their language and lineage) from those of Syria used to come to us and we would pay in advance to them for wheat, barley and raisins - A narration has: 'and olive oil' - for a specified fixed time." It was asked, "Did they have standing crop?" They replied, "We were not asking them about that." [Reported by al-Bukhari].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 720  
´پیشگی ادائیگی، قرض اور رھن کا بیان`
سیدنا عبدالرحمٰن بن ابزی اور عبداللہ بن اوفی رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (غزوات میں شرکت کر کے) غنیمت کا حصہ لیتے تھے اور ملک شام کے نبطی جاٹوں میں سے کچھ جاٹ ہمارے پاس آئے تھے۔ ہم ان کو گندم، جو اور منقی، اور ایک روایت میں زیتون بھی ہے، کی پیشگی دے کر ایک مدت مقررہ تک بیع سلم کرتے تھے۔ پوچھا گیا کہ وہ خود کھیتی باڑی کرتے تھے تو دونوں نے جواب دیا کہ ہم نے ان سے یہ کبھی دریافت نہیں کیا تھا۔ (بخاری) «بلوغ المرام/حدیث: 720»
تخریج:
«أخرجه البخاري، السلم، باب السّلم إلي أجلٍ معلومٍ، حديث:2254، 2255.»
تشریح:
1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بیع سلم کرتے وقت جنس موجود نہ بھی ہو پھر بھی بیع درست ہے‘ البتہ بیچی اور خریدی جانے والی چیز کی مقدار‘ نوعیت‘ مطلوبہ چیز کی ادائیگی اور وصولی کا وقت اور دوسرے ایسے معاملات کا پہلے سے تعین کر لیا جائے جن میں اختلاف ہونے کا خطرہ ہے۔
2. ائمہ میں سے امام شافعی اور امام مالک رحمہما اللہ کی رائے یہی ہے‘ البتہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک معاہدے کے آغاز سے لے کر اختتام معاہدہ تک وہ چیز دستیاب رہے‘ اس دوران میں کسی موقع پر اس کا فقدان نہ ہو اور ملنا دشوار و محال نہ ہو‘ تاہم پہلے ائمہ کی رائے زیادہ راجح معلوم ہوتی ہے کیونکہ اگر ایسی شرط ضروری ہوتی تو صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم ضرور ان سے پوچھ لیتے کہ یہ چیز اب سے لے کر وقت ادائیگی تک بازار میں دستیاب رہے گی؟ واللّٰہ أعلم۔
راویٔ حدیث:
«حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ» ‏‏‏‏ أبزیٰ کے ہمزہ پر فتحہ‘ با ساکن اور زا پر فتحہ ہے۔
قبیلۂ خزاعہ میں سے تھے۔
صغار صحابہ میں شمار ہوتے ہیں۔
قبیلۂخزاعہ کے آزاد کردہ غلام تھے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پایا اور آپ کی اقتدا میں نماز ادا کی۔
کوفہ میں سکونت اختیار کی۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے دور خلافت میں انھیں خراسان پر عامل مقرر فرمایا۔
کوفہ میں وفات پائی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 720   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.