الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
خرید و فروخت کے مسائل
ख़रीदने और बेचने के नियम
5. باب السلم والقرض، والرهن.
5. پیشگی ادائیگی، قرض اور رھن کا بیان
५. “ पहले मूल्य चूका देना और उधार या कोई चीज़ गिरवी रखना ”
حدیث نمبر: 722
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عائشة رضي الله عنها قالت: قلت: يا رسول الله إن فلانا قدم له بز من الشام فلو بعثت إليه فاخذت منه ثوبين نسيئة إلى ميسرة فبعث إليه فامتنع. اخرجه الحاكم والبيهقي ورجاله ثقات.وعن عائشة رضي الله عنها قالت: قلت: يا رسول الله إن فلانا قدم له بز من الشام فلو بعثت إليه فأخذت منه ثوبين نسيئة إلى ميسرة فبعث إليه فامتنع. أخرجه الحاكم والبيهقي ورجاله ثقات.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا یا رسول اللہ! فلاں صاحب کا شام سے کپڑا آیا ہے۔ آپ بھی کسی کو بھیج کر دو کپڑے کشادگی تک ادھار خرید لیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف ایک آدمی کو بھیجا، مگر اس نے (ادھار دینے سے) انکار کر دیا۔ اسے حاکم اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ اس کے راوی ثقہ ہیں۔
हज़रत आयशा रज़ि अल्लाहु अन्हा से रिवायत है कि उन्हों ने कहा ’’ या रसूल अल्लाह ! फ़ुलां व्यक्ति का शाम से कपड़ा आया है । आप भी किसी को भेज कर दो कपड़े खुलेपन तक उधार ख़रीद लें । आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने उस की तरफ़ एक आदमी को भेजा, मगर उस ने (उधार देने से) इन्कार कर दिया । इसे हाकिम और बैहक़ी ने रिवायत किया है । इस के रावी सक़ा हैं ।

تخریج الحدیث: «أخرجه الحاكم:2 /24، والبيهقي: لم أجده في السنن الكبرٰي.»

Narrated 'Aishah (RA): I said, "O Messenger of Allah, so-and-so has brought you clothes from Syria. What if you sent someone to him, and you get from him two garments on credit till it is easy for you to repay?" So he sent someone to him, but he refused. [al-Hakim and al-Baihaqi reported it, and its narrators are reliable].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 722  
´پیشگی ادائیگی، قرض اور رھن کا بیان`
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا یا رسول اللہ! فلاں صاحب کا شام سے کپڑا آیا ہے۔ آپ بھی کسی کو بھیج کر دو کپڑے کشادگی تک ادھار خرید لیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف ایک آدمی کو بھیجا، مگر اس نے (ادھار دینے سے) انکار کر دیا۔ اسے حاکم اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ اس کے راوی ثقہ ہیں۔ «بلوغ المرام/حدیث: 722»
تخریج:
«أخرجه الحاكم:2 /24، والبيهقي: لم أجده في السنن الكبرٰي.»
تشریح:
1. اس حدیث کی رو سے کوئی چیز ادھار خریدنا جائز ہے۔
2. اس کپڑے بیچنے والے نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ادھار دینے سے انکار غالباً ذاتی عداوت و عناد کی وجہ سے کیا تھا۔
شارحین نے لکھا ہے کہ وہ یہودی تھا‘ آپ کی ذات اقدس سے اسے دشمنی تھی‘ اس لیے اس نے انکار کیا تھا۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 722   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.