الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مضبوطی سے تھامے رہنا
The Book of Holding Fast To The Qur’An and The Sunna
1. بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بُعِثْتُ بِجَوَامِعِ الْكَلِمِ»:
1. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ «جوامع الكلم» کے ساتھ بھیجا گیا ہوں۔
(1) Chapter. The statement of the Prophet (p.b.u.h.) “I have been sent with Jawami Kalim (the shortest expression carrying the widest meaning).”
حدیث نمبر: 7273
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد العزيز بن عبد الله، حدثنا إبراهيم بن سعد، عن ابن شهاب، عن سعيد بن المسيب، عن ابي هريرة رضي الله عنه ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" بعثت بجوامع الكلم ونصرت بالرعب وبينا انا نائم رايتني اتيت بمفاتيح خزائن الارض، فوضعت في يدي، قال ابو هريرة: فقد ذهب رسول الله صلى الله عليه وسلم وانتم تلغثونها او ترغثونها او كلمة تشبهها".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" بُعِثْتُ بِجَوَامِعِ الْكَلِمِ وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ وَبَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي أُتِيتُ بِمَفَاتِيحِ خَزَائِنِ الْأَرْضِ، فَوُضِعَتْ فِي يَدِي، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَقَدْ ذَهَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنْتُمْ تَلْغَثُونَهَا أَوْ تَرْغَثُونَهَا أَوْ كَلِمَةً تُشْبِهُهَا".
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے، ان سے سعید بن مسیب نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے «جوامع الكلم» (مختصر الفاظ میں بہت سے معانی کو سمو دینا) کے ساتھ بھیجا گیا ہے اور میری مدد رعب کے ذریعہ کی گئی اور میں سویا ہوا تھا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے پاس زمین کے خزانوں کی کنجیاں رکھ دی گئیں۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تو چلے گئے اور تم مزے کر رہے ہو یا اسی جیسا کوئی کلمہ کہا۔

Narrated Sa`id bin Al-Musaiyab: Abu Huraira said that Allah's Apostle said, "I have been sent with 'Jawami-al-Kalim ' (the shortest expression with the widest meaning) and have been made victorious with awe (cast in my enemy's hearts), and while I was sleeping, I saw that the keys of the treasures of the world were placed in my hand." Abu Huraira added: Allah's Apostle has gone, and you people are utilizing those treasures, or digging those treasures out." or said a similar sentence.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 92, Number 378


   صحيح البخاري7013عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب بينا أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   صحيح البخاري2977عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب بينا أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   صحيح البخاري7273عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب وبينا أنا نائم رأيتني أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   صحيح البخاري6998عبد الرحمن بن صخرأعطيت مفاتيح الكلم نصرت بالرعب بينما أنا نائم البارحة إذ أتيت بمفاتيح خزائن الأرض حتى وضعت في يدي
   صحيح مسلم1172عبد الرحمن بن صخرنصرت بالرعب أوتيت جوامع الكلم
   صحيح مسلم1171عبد الرحمن بن صخرنصرت بالرعب على العدو أوتيت جوامع الكلم بينما أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   صحيح مسلم1168عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب بينا أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت بين يدي
   صحيح مسلم1167عبد الرحمن بن صخرفضلت على الأنبياء بست أعطيت جوامع الكلم نصرت بالرعب أحلت لي الغنائم جعلت لي الأرض طهورا ومسجدا أرسلت إلى الخلق كافة ختم بي النبيون
   جامع الترمذي1553عبد الرحمن بن صخرفضلت على الأنبياء بست أعطيت جوامع الكلم نصرت بالرعب أحلت لي الغنائم جعلت لي الأرض مسجدا وطهورا أرسلت إلى الخلق كافة ختم بي النبيون
   سنن النسائى الصغرى3089عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب بينا أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   سنن النسائى الصغرى3091عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب بينا أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   سنن ابن ماجه567عبد الرحمن بن صخرجعلت لي الأرض مسجدا وطهورا
   صحيفة همام بن منبه42عبد الرحمن بن صخرنصرت بالرعب أوتيت جوامع الكلم
   مسندالحميدي975عبد الرحمن بن صخر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث567  
´تیمم کے مشروع ہونے کا سبب۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زمین میرے لیے نماز کی جگہ اور پاک کرنے والی بنائی گئی ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 567]
اردو حاشہ:
(1)
  زمین میں مسجد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ نماز کے لیے مسجد ضروری نہیں مسجد سے باہر بھی نماز ادا کی جاسکتی ہے، سوائے ممنوعہ مقامات یا ناپاک جگہ کے مثلاً عین راستے پر، قبرستان میں اور بعض دیگر مقامات جن کی تفصیل حدیث: 746، 745، اور 747 میں مذکور ہے۔
لیکن فرض نمازمیں کسی عذر کے بغیر جاعت سے پیچھے رہنا جائز نہیں۔

(2)
زمین پاکیزگی حاصل کرنے کا ذریعہ بنا دی گئی ہے کا مطلب یہ ہے کہ عذر کے موقع پر وضو اور غسل کے بجائے تیمم سے طہارت حاصل ہوجاتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 567   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7273  
7273. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں جامع کلمات کے ساتھ بھیجا گیا ہوں اور رعب کے زریعے سے میری مدد کی گئی ہے۔ ایک دفعہ میں سو رہا تھا کہ خود کو خواب میں دیکھا، میرے پاس زمین کے خزانوں کی چابیاں لائی گئیں اور میرے ہاتھ پر رکھ دی گئیں۔ سیدنا ابو ہریرہ ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ تو دنیا سے تشریف لے گئے اور تم خزانوں کو نکال رہے ہو یا جمع کر رہے ہو یا اس سے ملتا جلتا کوئی کلمہ ارشاد فرمایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7273]
حدیث حاشیہ:
حدیث میں تلغثونھا ہے یہ کلمہ لغیث سے نکلا ہے۔
لغیث کھانے کو جس میں جو ملے ہوں کہتے ہیں یعنی جس طرح اتفاق پڑے کھاتے ہو یا لفظ ترغونھا ہے جو رغث سے نکلا ہے۔
عرب لوگ کہتے ہیں رغث الجدی أمه یعنی بکری کے بچے نے اپنی ماں کا دوھ پی لیا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7273   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7273  
7273. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں جامع کلمات کے ساتھ بھیجا گیا ہوں اور رعب کے زریعے سے میری مدد کی گئی ہے۔ ایک دفعہ میں سو رہا تھا کہ خود کو خواب میں دیکھا، میرے پاس زمین کے خزانوں کی چابیاں لائی گئیں اور میرے ہاتھ پر رکھ دی گئیں۔ سیدنا ابو ہریرہ ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ تو دنیا سے تشریف لے گئے اور تم خزانوں کو نکال رہے ہو یا جمع کر رہے ہو یا اس سے ملتا جلتا کوئی کلمہ ارشاد فرمایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7273]
حدیث حاشیہ:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خزانوں کے متعلق مختلف الفاظ استعمال کے ہیں:
(تَنْتَثِلُونَهَا‏.)
حدیث:
(2977) (تَنْتَقِلُونَهَا) (حدیث: 6998)
ان تمام الفاظ کا مقصد ایک ہی ہے کہ تم ان خزانوں کو نکال کراستعمال کر رہے ہو، خزانوں سے مراد وہ فتوحات ہیں جو مسلمانوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ملیں۔
بے شمارغنیمتیں ان کے ہاتھ آئیں اور سونے چاندی اور جواہرات کے خزانے ان کے ہاتھ لگے۔
(فتح الباري: 304/13)

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے جوامع الکلم کی تشریح ان الفاظ میں بیان کی ہے کہ بہت سے امور جو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کتابوں میں لکھے ہوئے تھے،اللہ تعالیٰ نے انھیں ایک یادوامور میں جمع کردیا ہے۔
(صحیح البخاري التعبیر، حدیث: 7013)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7273   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.